حضرت پرلوویر داس
ف۔۔۔۔ ۹۳۰ ھ
یہ ایک مجذوب تھے نسباً برہمن تھے یکایک شمع حق دل پر افروختہ ہوئی مشرف بہ اسلام ہوئےاور کو ہ گنج کے مقام پر عزلت کدہ میں جابیٹھے ، کچھ دن بعد مخلوق خدا کا آپ کی طرف رجوع ہوا، آپ کے کشف کا یہ عالم تھا ۔۔۔۔
حضرت پرلوویر داس
ف۔۔۔۔ ۹۳۰ ھ
یہ ایک مجذوب تھے نسباً برہمن تھے یکایک شمع حق دل پر افروختہ ہوئی مشرف بہ اسلام ہوئےاور کو ہ گنج کے مقام پر عزلت کدہ میں جابیٹھے ، کچھ دن بعد مخلوق خدا کا آپ کی طرف رجوع ہوا، آپ کے کشف کا یہ عالم تھا کہ حاجتمندوں کو آپ کے پاس آکر اپنی حاجات بیان کرنے کی ضرورت نہ تھی، صاحب د یقۃ کا کہنا ہے کہ مجذوب مذکور کی خدمت میں حاضری کا شرف اسے بھی حاصل رہا ہے، او خود اس نےمجذوب کو بارہا دیکھا ہے،۹۲۰ یا ۹۳۰ میں وفات پائی کوہ گنج کے دامن میں مزار ہے۔
(کوہ گنج حیدر آباد سے متصل ایک جگہ ہے، مولف حدیقۃ الاولیاء ص ۲۳۱، ۲۳۳و تحفۃ الکرام ص ۱۷۹)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )