حضرت میر محمد احمد صدیق قاتل شاہ علیہ الرحمۃ
ف۱۳۷۰ھ / ۱۹۵۰ء
حضرت سید محمد احمد صدیق شاہ المعروف بہ قاتل شاہ علیہ الرحمۃ صاحب حال و قال بزرگ ہوئے ہیں۔ آپ کے مزار پر جوکتبہ لگا ہوا ہے۔ اس پر آپ کااس طرح تعارف تحریر ہے۔
  ۔۔۔۔
حضرت میر محمد احمد صدیق قاتل شاہ علیہ الرحمۃ
ف۱۳۷۰ھ / ۱۹۵۰ء
حضرت سید محمد احمد صدیق شاہ المعروف بہ قاتل شاہ علیہ الرحمۃ صاحب حال و قال بزرگ ہوئے ہیں۔ آپ کے مزار پر جوکتبہ لگا ہوا ہے۔ اس پر آپ کااس طرح تعارف تحریر ہے۔
قطب الالیاء ، نائب ختم المرسلین شیخ الاسلام و المسلمین امیر الصادقین، سیف الکلام، ابو القاسم شاہ سید میر محمد احمد صدیقی المتخلص بہ قاتل لکھنؤی ثم الاجمیری قادری ابو العلائی شکوری رضی اللہ تعالٰی عنہ۔ آپ کے مزار پر ایک مجاور نے یہ روایت کی ہے کہ آپ کے متعلق یہ مشہور ہے کہ آپ ریلوے میں گارڈ کی پوسٹ پر ملازم تھے۔ جب نماز کا وقت ہوتا تو آپ گاڑی کو جھنڈی دکھا کر گاڑی سے اتر جاتے اور کسی مسجد میں جاکر نماز پڑھتے پھر جب گاڑی اگلے اسٹیشن پر جاکررکتی تو آپ وہاں پر موجود ہوتے تھے۔
آپ کا وصال ۲۸/ صفر ۱۳۷۰ھ/۹/دسمبر/۱۹۵۰ء بوقت ۹ بج کر ۵۵ منٹ بروز شنبہ ہوا ہے۔
آپ کی وفات پر حسان الھند علامہ ضیاء القادری بدایونی نے یہ قطعہ لکھا ہے۔
غرض جامع علم و اخلاق ہیں یہ
ہے ان کے لیے مضطرب آج ہر دل
یہ ہاتف کی طرف سے آواز آئی
ضیا لکھ حبیب خدا پیر قاتل
۱۳۷۰ھ
آپ کامزار حضرت عالم شاہ بخاری کے قبہ میں جامع کلاتھ بندر روڈ کراچیم یں مرجع خلائق ہے۔
(یہ معلومات زیارت کے موقع پر حاصل کی گئیں)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )