ابو
عبداللہ قضیب البان موصلی، مُریدِ
غوث الاعظم
نام: قضیب البان
کنیت: ابو
عبداللہ
بیعت: آپ
حضور غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانی کے کامل ترین مریدوںمیں سے تھے۔
کرامت:
آپ کی ذاتِ با
برکت سے بے شمار خوارق و کرامات کا ظہور
ہوا۔ قاضیِ موصل
کو آپ سے سخت اختلاف تھا۔ ایک روز موصل کے کسی بازار سے گزرتے ہُوئے قاضی سے دوچار
ہوگئے۔ قاضی نے دل میں کہا: آج موقع ہے گرفتار کرکے حاکم کے سپرد کردینا چاہیے
تاکہ اچھی طرح سزا ملے۔ قاضی نے اچانک دُور سے دیکھا کہ گرد اُڑ رہی ہے۔ جب وُہ قریب آئی تو معلوم ہوا کوئی
قوی ہیکل مغرور پہلوان ہے اور قریب ہُوا تو ایک اعرابی کی صورت میں متشکل ہوگیا،
پھر عالم و فقہی کی شکل میں ظاہر ہوا اور قاضی کے قریب آ کر کہنے لگا: کہو ان تینوں شکلوں میں سے کون سی شکل حاکم کے سامنے
لے جاکر سزا دلانا چاہتے ہو۔ قاضی اس تبدیلیِ ہیئت
سے خوف زدہ ہوا اور تائب ہوکر شیخ کے حلقۂ ارادت میں داخل ہو گیا۔
وصالِ پر ملال : آپ کی وفات ۱۱؍ رجب
المرجب۵۷۰ھ کو ہوئی۔
مزارِ مبارک: آپ کا مزارِ مبارک عراق کے شہر موصل میں
واقع ہے۔
قطعۂ تاریخِ
وفات:
رہنمائے جہاں قضیب البان
شیخِ ذی جاہ رہبرِ معصوم
رحلتش ’’کاشف القلوب‘‘(۵۷۰) بگو
خواں دگر بار ’’پیرِ دیں مرحوم‘‘(۵۷۰)
