حضرت صاحبزادہ محمد داراشکوہ قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
حضرت ملّا شاہ بدخشانی کا نامور مرید و خلیفہ، ظاہری و باطنی اوصاف کا جامع، بادشاہ صورت اور درویش سیرت تھے۔ مسائل تصوّف اور سلوک و عرفان سے بڑی دلبستگی تھی۔ حضرت شیخ محمد میاں میر کی خدمت میں بھی حاضر رہ کر اخذِ فیض کیا تھا۔ اپنے مرشد کی طرح نظر ۔۔۔۔
حضرت صاحبزادہ محمد داراشکوہ قادری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
حضرت ملّا شاہ بدخشانی کا نامور مرید و خلیفہ، ظاہری و باطنی اوصاف کا جامع، بادشاہ صورت اور درویش سیرت تھے۔ مسائل تصوّف اور سلوک و عرفان سے بڑی دلبستگی تھی۔ حضرت شیخ محمد میاں میر کی خدمت میں بھی حاضر رہ کر اخذِ فیض کیا تھا۔ اپنے مرشد کی طرح نظریۂ وحدۃالوجود(ہمرادست) کے زبردست حامی و مبلّغ تھے۔ متعدد کتب کے مولّف و مصنّف ہیں۔ نظم و نثر پر مہارتِ کامل رکھتے تھے اور اپنے خیالات کو بڑی خوبی و آزادی کے ساتھ بیان کرتے۔ ۱۰۷۰ھ میں عالمگیر کے حکم سے قتل ہوئے۔
سفینۃ الاولیاء، سکینتہ الاولیاء، رسالۂ حق نما، حسنات العارفین یا شطحیات، مجمع البحرین، سراکبر، دیوان اکسیرِ اعظم ان کی مشہور تصانیف ہیں۔
شد ز دنیا بحضرتِ داور
گفت تاریخِ قتل اوسرور
شاہ دارا ولیِ پاک سعید
شاہ ِ اسلام بادشاہ شہید
۱۰۷۰ھ