حضرت شاہ عبدالرزاق فرنگی محلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
حضرت کے والد کا نام مولانا جمال الدین فرنگی محلی، ۱۲۳۷ھ سال ولادت باسعادت مولانا جمال الدین صاحب کا قیام بسلسلۂ تدریس مدارس تھا، آپ فطریرجحان کی بناء پر تحصیل علم میں لگ گئے، پہلے کچھ کتابیں مولانا نور کریم دریا بادی اور مولانا مفتی محمد اصغ ۔۔۔۔
حضرت شاہ عبدالرزاق فرنگی محلی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
حضرت کے والد کا نام مولانا جمال الدین فرنگی محلی، ۱۲۳۷ھ سال ولادت باسعادت مولانا جمال الدین صاحب کا قیام بسلسلۂ تدریس مدارس تھا، آپ فطریرجحان کی بناء پر تحصیل علم میں لگ گئے، پہلے کچھ کتابیں مولانا نور کریم دریا بادی اور مولانا مفتی محمد اصغر اور مولانا مفتی محمد یوسف فرنگی محلی سےاکثر درسیات پڑھی، حدیث وتفسیر مولانا حسین احمد ملیح آبادی اور مالانا مرزا حسن علی لکھنوی سے پڑھی،۔۔۔۔ مولانا شاہ محمد عبد الوالی کے مریدتھے، کتب تصوف کی تحصیل انہیں سےکی ۱۲۵۴ھ میں تکمیل علوم سے فارغ ہوئے، پیر و مرشد اور والد سے اجازت و خلافت تھی، آپ نے آخر میں تدریس کا کام ختم کردیا تھا،۔۔۔۔۔ مولانا شاہ عبد الرزاق اپنے زمانے میں فرنگی محل کے نامور صاحب ارشاد بزرگ و مرجع خاص وعام تھے، ۲۵؍صفر المظفر بروز شنبہ بوقت نصف النہار ۱۳۰۷ھ میں فوت ہوئے، آپ کا مزار باغ مولانا انور صاحب میں ہے، شاہ محمود احمد محمود رودولوی نے قطعۂ تاریخ کہا ؎
کرد رحلت چوں سپہر اتقا
|
|
مہر اوج فقر وقدر منزلت
|
تیرۂ وتاریک شد عالم کنوں
|
|
از وصال آں تقدس مرتبت
|
سالِ وصلش گفت محمود حزیں
|
|
‘‘ہائے بعدہآفتاب معرفت’’
|
(انوار زاقیہ)