حضرت شاہ موسیٰ سہروردی رحمتہ اللہ علیہ
کتب تواریخ میں لکھا ہے کہ سید ابوالخیر نولکھ ہزاری سہروردی رحمتہ اللہ علیہ ،شاہ حبیب موہل سہروردی رحمتہ اللہ علیہ نصیر الدین بو دلہ سہروردی رحمتہ اللہ علیہ اور حضرت شا موسیٰ سہروردی اپنے پیرو مرشد حضرت قطب العالم شیخ جلیل چوہڑ بند گی سہروردی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ کے ہمراہ مدتوں تک سیرو تفریح میں اکھٹے رہے اس لیئے بقول سید شریف احمد شرافت قادری نو شاہی کہ کوئی مرید ایسا نہیں ہوتا جو ہر سال اپنے مرشد کے حضور میں حاضری دے، ا س لیئے قیا س غالب ہے کہ آپ بھی دیگر اپنے پیربھائیوںشیخ یونس جلال ،شیخ موسیٰ آہنگر طاقر ن،شیخ زین العابدین غازی ،شیخ مولا نجار،شیخ میٹھ سیا ہ پوش اور حضرت جمال الدین ابو بکر کی طرح ضرور لاہور تشریف لائے ہوں گے کیونکہ آپ نے مدتوں اپنے مرشد اور پیر بھائیوں کے ہمراہ اکھٹے سیرو تفریح کی ہے اور بر استہ لاہور تمام پنجاب کی سیر کی ہے،مزید براں یہ اصحاب سانگلہ اور اس کے گر دو نواح کے دیہات میں تبلیغ و ارشاد میں مصروف رہے۔
آپ سلطان حمید الدین حاکم سہروردی رحمتہ اللہ علیہ کی اولاد میں سے تھے اور قطب عالم چوہڑ بند گی لاہوری رحمتہ اللہ علیہ کے ہمعصر تھے، شجرہ نسب اس طرح ہے،شیخ موسیٰ بن شیخ محمد شاہ،شیخ صدر الدین بن شیخ میراں بن شیخ تاج الدین بن سلطان حمید الدین حاکم سہر وردی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہم۔
لکھا ہے کہ آپ کا ظہور نویں صدی ہجری میں ہوا، ولادت مئو مبارک ریا ست بہا ولپور میں ہوئی،دس سال کی عمر میں والدین کے سایہ سے محروم ہو گئے،تیس سال تمام پنجاب میں مختلف مقامات پر جنگلوں اور بیا بانوں میں گز رے، مجا ہدات اور ریا ضات شاقہ سے تقو یت روحانی حاصل کی،سیرو سیاحت کے دوران آپ، بھھنڈا حاجی رتن صاحب، دریا شاہ ہمدان واقع منٹگمری،ڈچکوٹ،موضع ججا تحصیل چو نیاں ضلع لاہور گوہ دار مئو مبارک اور بھا مرہ وغیرہ تشریف لے گئے اور ان مقامات پر آپ کے تکئے اب بھی پائے جاتےہیں
بیعت:
آپ نے پہلے سید بدیع الز مان قطب مدار لکھی پوری سے کی اور خرقہ خلافت پایا اورپھر حضرت شیخ عبد الجلیل چوہڑ بندگی سہروردی رحمتہ اللہ علیہ کے مرید ہوکر سلسلہ عالیہ سہروردیہ میں خلافت حاصل کی۔
اولاد:
ملک خیر الدین کچھی کی دختر نیک اختر سے شادی کی جن کے بطن سے مخدوم بد را لدین بدر، مخدوم مئو المعروف شیخ مونگڑ،مؤلف کتاب مظاہر مو سومی گم شدہ،مخدوم نظام الدین اور مخدوم عما د الدین حما د ثانی پیدا ہوئے تمام فرزند ان اپنے وقت کے غوث تھے۔
مزار اقدس پنڈی موسیٰ ضلع فیصل آباد میں واقع ہے اور تاند لیا نوالہ ریلوے سیٹشن سے پانچ میل کے فاصلہ پر ہے۔مزار کے ساتھ ہی آپ کے فر زندان اور زوجہ مائی فاطمہ دختر ملک خیر الدین کچھی کی قبو رہیں،تفصیل کےلیئے کتاب،تاریخ جلیلہ،مئولفہ پیر غلام دستگیر نامی ملا حظہ فرمائیں۔
(لاہور کے اولیائے سہروردیہ)