حضرت شیخ عبداللطیف قادری سہروردی کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
عالم باعمل صوفی کامل اور عارف خدا تھے آپ شیخ اسماعیل انبور، سبلی سے نسبت رکھتے تھے۔ آپ سے بے اختیار کشف و کرامات ظہور میں آتیں تھیں۔ لقمہ حلال کی تلاش میں رہتے جہاں کہیں رزق مشکوک ہوتا۔ آپ کو غیب سے اطلاع ہوجایا کرتی تھی۔ آپ طعام سے ہاتھ ۔۔۔۔
حضرت شیخ عبداللطیف قادری سہروردی کشمیری رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
عالم باعمل صوفی کامل اور عارف خدا تھے آپ شیخ اسماعیل انبور، سبلی سے نسبت رکھتے تھے۔ آپ سے بے اختیار کشف و کرامات ظہور میں آتیں تھیں۔ لقمہ حلال کی تلاش میں رہتے جہاں کہیں رزق مشکوک ہوتا۔ آپ کو غیب سے اطلاع ہوجایا کرتی تھی۔ آپ طعام سے ہاتھ کھینچ لیتے تھے۔ حضرت خواجہ ابوالفتح قلی جو مولانا حیدر علامہ سے نسبت رکھتے تھے آپ کے خاص دوست تھے سلسلہ کبرویہ اور سہروردیہ کے فوائد سے بہرہ ور تھے۔ یہ نسبت خواجہ ابوالفتح کو حضرت شیخ عبدالحق محدوث دہلوی سے حاصل ہوئی تھی آپ نے اپنی عمر میں چوالیس بار چلہ کشی کی تھی۔ اس خلوت گزینی کے دوران بجز یاد حق کسی چیز سے سروکار نہ رکھتے تھے۔ حتٰی کہ کھانا پینا بھی ترک کردیتے آپ ۱۱۳۴ھ میں بتاریخ ۱۵ شعبان المعظم کو فوت ہوئے۔
شیخ عبداللطیف واصل حق
فاضل اکبر ست تاریخش
۱۱۳۴ھ
یافت در اصل حق ز دنیا بار
نیز فرما خرینۂ اسرار
۱۱۳۴ھ
(خذینۃ الاصفیاء)