ہوتی شیخ علیہ الرحمۃ علیہ الرحمۃ
شیخ ہوتی صاحب قال وحال بلند پایہ بزرگ تھے سر تاپا سرخ لباس پہنے، تیر و کمان لیے سماع کی محافل میں شرکت کرتے ،اور عالم و جد و مستی میں رقصاں رہتے، آپ صاحب کرامت بزرگ تھے، آپ سے کئی کرامات منسوب ہیں۔
ایک اژدھا جو مسافروں کا راستہ روکتا تھا، اس پر نگا ۔۔۔۔
ہوتی شیخ علیہ الرحمۃ علیہ الرحمۃ
شیخ ہوتی صاحب قال وحال بلند پایہ بزرگ تھے سر تاپا سرخ لباس پہنے، تیر و کمان لیے سماع کی محافل میں شرکت کرتے ،اور عالم و جد و مستی میں رقصاں رہتے، آپ صاحب کرامت بزرگ تھے، آپ سے کئی کرامات منسوب ہیں۔
ایک اژدھا جو مسافروں کا راستہ روکتا تھا، اس پر نگاہ ڈالی تو جلا کر خاکستر کردیا۔
جب آپ کا وصال ہوا تو بے شمار اولیاء کرام و علمائے عظام نے نماز جنازہ میں شرکت کی آپ کا مزار پر انوار موریانی کے مقام پر جنگل کی طرف ہے۔
(حد یقۃ الاولیاء ص ۱۰۸ )
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )