حضرت اسحاق اربعائی شیخ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
ف۔۔۔۔۔۔۔۔ ۹۷۵ھ
آپ کو ’’اربعائی‘‘ کہنے کی وجہ یہ ہے کہ آپ بدھ کے دن پیداہوئے تھے۔ عربی میں ’’اَرْبَعَآء‘‘ ’’بدھ‘‘ &n ۔۔۔۔
حضرت اسحاق اربعائی شیخ رحمۃ اللہ تعالٰی علیہ
ف۔۔۔۔۔۔۔۔ ۹۷۵ھ
آپ کو ’’اربعائی‘‘ کہنے کی وجہ یہ ہے کہ آپ بدھ کے دن پیداہوئے تھے۔ عربی میں ’’اَرْبَعَآء‘‘ ’’بدھ‘‘ کو کہتے ہیں۔ اتّفاق کی بات ہے آپ کا انتقال بھی ۹۷۵ھ کے تیسویں روزے کے اِفطار کے بعد بدھ کی شب کو ہوا تھا،آپ اصل میں اوچ کے رہنے والے تھے، بزرگوں کی ایک جماعت کے ہم راہ ٹھٹھہ میں آکر مقیم ہوگئے تھے۔ حضرت سیّد علی ثانی شیرازی (متوفّٰی ۹۹۲ھ) کے ہم عصر ہوئے ہیں، ملّا محمود لا ہوتی آپ کے مریدین میں سے تھے۔ آپ کی یہ کرامت مشہور ہے کہ ایک عورت بانجھ تھی، آپ کی کرامت سے صاحبِ اولاد ہوگئی۔ آپ کا مزار مکلی پر ہے۔
(تحفۃالطاہرین، ص ۴۰)
(تذکرہِ اولیاءِ سندھ)