حضرت شیخ جمال الدین احد جو زفانی رحمتہ اللہ تعالٰی
آپ شیخ رضی الدین علی لالا کے مریدوں میں سے ہیں۔شیخ رکن الدین علاؤ الدولہ کہتے ہیں"شیخ احمد عجب ذاکر شخص ہوئے ہیں۔ان کا بڑا مرتبہ ہے۔میں نے عالم غیب میں ان کے سلوک کا مرتبہ شیخ ابو الحسن خرقانی کے مناسب پایا"اور شیخ رضی الدین علی لالا کو سلطان& ۔۔۔۔
حضرت شیخ جمال الدین احد جو زفانی رحمتہ اللہ تعالٰی
آپ شیخ رضی الدین علی لالا کے مریدوں میں سے ہیں۔شیخ رکن الدین علاؤ الدولہ کہتے ہیں"شیخ احمد عجب ذاکر شخص ہوئے ہیں۔ان کا بڑا مرتبہ ہے۔میں نے عالم غیب میں ان کے سلوک کا مرتبہ شیخ ابو الحسن خرقانی کے مناسب پایا"اور شیخ رضی الدین علی لالا کو سلطان با یزید قدس اللہ تعالٰی ارواہم کے مناسب پایا۔شیخ رضی الدین علی لالا کہتے ہیں"جو شخص کو ہمارے احمد کی خاموشی کی موافقت کرے تو جو کچھ لوگوں نے حضرت جنید اور ثبلیؒ سے حاصل کیا تھا۔اس سے حاصل کریں۔ایک دن شیخ سعد الدین حموی جو رفان میں پہنچے کسی کو بھیجا"اور شیخ احمد کو طلب کیا۔شیخ احمد نےگوشہ نشینی کی نیت کرلی تھی"نہ آئے۔پھر بھیجا کہ آنا چاہیئے"کیونکہ مجھے اشارہ ہوا ہے کہ جب تمہارے لیے شیخ علی نےاجازت نامہ لکھ دیا ہے۔میں بھی لکھ دوں۔شیخ احمد نے جواب کہلا بھیجا کہ میں خدا تعالٰی کے اجازت نامہ سے عبادت نہیں کروں گا۔شیخ رکن الدین علاؤ الدولہ کہتے ہیں کہ اس کی یہ بات مجھے پسند نہ آئی۔ایک دفعہ شیخ جمالالدین احمد نے ایک مرید کو دیکھا کہ مراقبہ کیے ہوئے تھا۔جوتا نکالا اور چند ڈبل جوتے اس کی گردن کے پیچھے لگائے۔اس نے کہا میں مراقبہ میں تھا۔شیخ کیوں خفا ہوتے ہیں۔فرمایا کہ مراقبہ اس شخص کو لائق ہے کہ جس نے ہفتہ بھر کھانا نہ کھایا ہو۔جب پاؤں کی آواز سنے تواس کے دل میں یہ نہ آئے کہ یہ میرے لیے روٹی لاتا ہے۔آپ نے ربیع الاخر کے آخر ۶۶۹ھ میں دنیا سے رحلت فرمائی ہے۔
(نفحاتُ الاُنس)