حضرت شیخ حسن
شیخ حسن ،مخدوم محمد اسحاق اربعائی کے تربیت یافتہ بزرگوں میں تھے، منقول ہے کہ ایک مرتبہ شہنشاہ روا کو کوئی اہم کام درپیش تھا، اس نے سلطنت کے تمام اہل دل سے دعائیں کرائیں مگر مشکل حل نہ ہوئی۔ آخرسلطان کو کسی نے ۔۔۔۔
حضرت شیخ حسن
شیخ حسن ،مخدوم محمد اسحاق اربعائی کے تربیت یافتہ بزرگوں میں تھے، منقول ہے کہ ایک مرتبہ شہنشاہ روا کو کوئی اہم کام درپیش تھا، اس نے سلطنت کے تمام اہل دل سے دعائیں کرائیں مگر مشکل حل نہ ہوئی۔ آخرسلطان کو کسی نے مشورہ دیا کہ ٹھٹھہ میں شیخ حسن سے دعا کرائی جائے تو عقدہ حل ہوگا شہنشاہ نے ایک قاصد بعجلت تمام ٹھٹھہ روانہ کیا، جب قاصد ٹھٹھہ پہنچا تو اسے معلوم ہوا کہ حضرت دس روز قبل وفات پا چکے ہیں ، اس کوبڑا افسوس ہوا ، رات کو خواب میں شیخ کی زیارت ہوئی شیخ نے ان کو بشارت دی کہ جاؤ تمہارے بادشاہ کی مشکل حل ہوئی اور اسی قسم کی بشارت خود بادشاہ کو بھی ہوئی، جب قاصد واپس پہنچا تو بادشاہ کی مشکل ہوچکی تھی، آپ کا مزار غلہ بازار ٹھٹھہ میں ہے۔
(تحفۃ الطاہرین ص ۱۸)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )