حضرت شیخ مفرح علیہ الرحمۃ
آپ مصر کے اہل صعید میں سے ہیں۔بڑے جلیل القدر اور بڑی شان والے ہیں۔یہ ایک حبشی غلام تھے۔ان کو ایسا قومی جذبہ ہوا۔کہ چھ ماہ تک کھانا نہ کایا نہ پانی پیا۔لوگوں نے سمجھا کہ پاگل ہوگئے۔ہر چند مارا مگر کچھ فائدہ نہ ہوا۔ان کو قید کردیا اور قید خانہ میں ایک کوٹھڑی میں بند کرد ۔۔۔۔
حضرت شیخ مفرح علیہ الرحمۃ
آپ مصر کے اہل صعید میں سے ہیں۔بڑے جلیل القدر اور بڑی شان والے ہیں۔یہ ایک حبشی غلام تھے۔ان کو ایسا قومی جذبہ ہوا۔کہ چھ ماہ تک کھانا نہ کایا نہ پانی پیا۔لوگوں نے سمجھا کہ پاگل ہوگئے۔ہر چند مارا مگر کچھ فائدہ نہ ہوا۔ان کو قید کردیا اور قید خانہ میں ایک کوٹھڑی میں بند کردیا۔جب لوگ آئے تو دیکھا کہ قید خانہ کے باہر ہیں۔جب ایسی چند کرامات ان سے دیکھیں"تو چند مرغ بھنے ہوئے ان کے پاس لائے۔ان کو آپ نے کہا کہ اڑجاؤ۔سب زندہ ہو کر خدا کے حکم سے اڑنے لگے۔آپ کے مریدوں میں سے ایک نے ان کو عرفہ کے دن عرفات میں دیکھا"اور دوسرے نے اسی روز ان کے اپنے گھر میں دیکھا"اور تمام دن ان کے پاس رہا۔جب دونوں شخص باہم ملے تو ان میں جھگڑا ہوگیاایک کہتا تھا کہ وہ عرفہ کے دن عرفات میں تھے"اور اس کی سچائی پر طلاق کی قسم کھائی۔دوسرے نے کہا کہ وہ تمام دن اپنے گھر میں رہے ہیں۔اس نے بھی طلاق کی قسم کھائی۔تب جھگڑے ہوئے شیخ مفرح کی خدمت میں آئے"اور جو کچھ ان میں جھگڑا ہوا تھا"بیان کیا۔شیخ نے کہا"تم دونوں سچے ہو"اور کسی کی عورت پر طلاق نہیں پڑی۔ایک بڑے بزرگ فرماتے ہیں کہ میں نے شیخ مفرح سے پوچھا کہ ہر ایک کا سچا ہونا دوسرے کی قسم ٹوٹنے کا موجب ہے تو پھر کیونکر کسی کی بھی قسم نہیں ٹوٹی"اور جس مجلس میں کہ میں نے یہ مسئلہ پوچھا تھا۔علماء کی ایک جماعت حاضر تھی۔شیخ نے سب کو اشارہ کیا کہ اس مسئلہ میں جواب دو۔ہر ایک نے کچھ کچھ کہا" مگر کسی کا جواب شافی کافی نہ تھا۔اس درمیان میں مجھ پر اس کا جواب ظاہر ہوگیا۔شیخ نے مجھے اشارہ کیا کہ تم ہی جواب دو۔میں نے کہا" کہ جب ولی کی ولایت ثابت ہوجائے اور وہ ایسے مطلب تک ہوجائےکہ اس کی روحانیت مجسمہ صورت بن سکے تو ہو سکتا ہے کہ ایک ہی وقت میں مختلف مکانوں میں کئی صورتوں میں دکھائی دے۔جس طرح پر چاہے۔پس جس شخص نے آپ کو عرفات میں ایک صورت میں دیکھا ہے۔وہ سچا ہے"اور جس نے دوسری صورت میں ان کے گھر میں دیکھا ہے وہ بھی سچا ہے اور قسم کھانے سے کوئی بھی حانث نہیں ہوتا۔شیخ مفرح نے فرمایا کہ صحیح جواب یہی ہے"جو تم نے بتلایا۔رضی اللہ تعالٰی عنہ و نفنابہ۔
(نفحاتُ الاُنس)