حضرت شیخ محمد شاہ فراہی علیہ الرحمۃ
آپ ظاہری ، باطنی علوم سے پیراستہ تھے۔ایک واسطہ سے شاہ علی فراہی کے مرید ہیں۔آخر میں حج کا ارادہ کیا۔ہر مز کی راہ سے جب فوجان میں پہنچے تو بیمار ہوگئے۔وہیں وفات پائی اور وہیں آپ کی قبر ہے۔"صاحب کشف کرامت الہ ۔۔۔۔
حضرت شیخ محمد شاہ فراہی علیہ الرحمۃ
آپ ظاہری ، باطنی علوم سے پیراستہ تھے۔ایک واسطہ سے شاہ علی فراہی کے مرید ہیں۔آخر میں حج کا ارادہ کیا۔ہر مز کی راہ سے جب فوجان میں پہنچے تو بیمار ہوگئے۔وہیں وفات پائی اور وہیں آپ کی قبر ہے۔"صاحب کشف کرامت الہام" ہیں کہتے ہیں کہ حج کے سفر میں ایک شہر میں پہنچے ،جہاں بدچلن لوگ تھے۔آپ مراقبہ میں بیٹھے ہوئے تھے۔اتفاقاً چیخ ماری۔ایک عالم نے جو وہاں ہمراہ تھا۔اس کا سبب پوچھا۔آپ نے فرمایا کہ اس شہر کے خراب لوگوں کا حال مجھ پر منکشف ہوا۔ان میں ایک نہایت خوبصورت عورت میں نے دیکھی ۔خداوند ا اس عورت کو میرے لیے بخش ،میرے دل میں یہ آواز آئی کہ یوں کیوں نہیں کہتے کہ تجھے اس کی وجہ سے بخش دیں۔اس عورت نے اسی وقت توبہ کی توفیق حاصل کی۔
(نفحاتُ الاُنس)