حضرت شیخ نظام الدین چشتی صابری علیہ الرحمۃ
تعارف:۔
صاحب فضل و کمال و کشف و کرامات کا عارف حق ، ہمہ صفت موصوف حضرت شیخ نظام الدین چشتی صابری رحمۃ اللہ علیہ مصدر جو دیز دانی ہیں۔آپ شیخ عبد الکبیر چشتی صابری پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے ہیں۔
&nb ۔۔۔۔
حضرت شیخ نظام الدین چشتی صابری علیہ الرحمۃ
تعارف:۔
صاحب فضل و کمال و کشف و کرامات کا عارف حق ، ہمہ صفت موصوف حضرت شیخ نظام الدین چشتی صابری رحمۃ اللہ علیہ مصدر جو دیز دانی ہیں۔آپ شیخ عبد الکبیر چشتی صابری پانی پتی رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے ہیں۔
مشائخ وقت میں آپکا بہت بلند مقام تھا۔ دور دور تک آپکی ولایت کا شہرہ تھا۔ ہمہ وقت مخلوق خداد ادرسی اور اپنی حاجات پر آری کےلیے آپ کے پاس جمع رہتی۔ آپ انتہائی راست گو انسان تھے۔ آنے والوں سے وجہ اللہ پیارا اور شفقت فرماتے تھے۔ فقر و وفاقہ اور ترک و تفرید میں اپنے اسلام کا نمونہ تھے۔ آپ اپے والد گرامی حضرت عثمان زندہ پیر چشتی صابری علیہ الرحمہ کے مرید و خلیفہ اور جانشین تھے۔
جب آپ کے والد گرامی کا وصال با کمال ہوا تو شہر کے امرأ اور صوفیانے آپ کے بڑے بھائی شیخ کمال الدین کے سر پر دستار باندھ کر سجادہ نشین مقرر کرنا چاہا تو آپ کے بڑے بھائی شیخ کمال الدین نے انکار کردیا اور ادستار لیکر خود اپنے ہاتھ سے اپنے چھوٹے بھائی شیخ نظام الدین چشتی صابری بن حضرت شیخ عثمان زندہ پیر بن شیخ عبد الکبیر علیہم الرحمہ کے سر پر دستار مبارک باندھی اور سجادہ نشین مقرر فرمادیا۔
وصال باکمال:۔
آپ کا وصال با کمال 1018ہجری 1069ء کو ہوا۔ مزار پر انوار پانی پت انڈیا میں مرجع خاص وعام ہے۔
جہاں آج بھی اہل عقیدت سرِ نیا زخم کر کے منہ مانگی مرادیں پار رہے ہیں۔ حضرت مفتی غلام سرور لاہوری نے قطعہ تاریخ لکھی۔
(انسائیکلوپیڈیا اولیائے کرام)