حضرت شیخ نور الدین عبدالصمد نطنزی علیہ الرحمۃٰ
آپ شیخ نجیب الدین علی برغش کے مرید ہیں۔علوم ظاہری و باطنی کے عالم تھے۔شیخ عز الدین محمود کاشی اور شیخ کمال الدین عبدالرزاق کاشی رحمہما اللہ تعالیٰ دونوں ان کے مرید ہیں۔شیخ کمال الدین عبدالرزاق &nbs ۔۔۔۔
حضرت شیخ نور الدین عبدالصمد نطنزی علیہ الرحمۃٰ
آپ شیخ نجیب الدین علی برغش کے مرید ہیں۔علوم ظاہری و باطنی کے عالم تھے۔شیخ عز الدین محمود کاشی اور شیخ کمال الدین عبدالرزاق کاشی رحمہما اللہ تعالیٰ دونوں ان کے مرید ہیں۔شیخ کمال الدین عبدالرزاق تاویلات کی تفسیر میں لکھتے ہیں،قدسمعت شیخنا المولی نورالدین عبدالصمدعلیہ الرحمۃ العزیز عن ابیہ انہ کان بعض الفقراء فی خدمۃ الشیخ الکبیر شھاب الدین علیہ الرحمۃ شھودالوحدۃ و مقام الفناء ولہ ذوق عظیم فاذاھو فی بعض الا یام یبکی ویتاسف قسالہ الشیخ عن حالہ فقال انی حجبت فی الواحدۃ بالکثرۃ وردت علی فلا اجد حالی فنبہ الشیخ علی انہ المقام البقاء وان حالہ بھذہ اعلی اوارفع من حال الاولی وامنہیعنی بیشک میں نے سنا" اپنے شیخ مولٰی نور الدین عبد الصمد علیہ الرحمۃ العزیز سے انہوں نے اپنے باپ سے کہ ایک درویش شیخ کبیر شہاب الدین علیہ الرحمۃ کی خدمت میں مقام وحدت اور فنا میں تھا۔اس کو بڑا ذوق تھا۔اتفاقاً وہ ایک دن رونے لگا اور افسوس کرنے لگا۔شیخ نے اس کا حال پوچھا تو کہا کہ میں کثرت میں وحدت سے پردہ میں آگیا ہوں اور مقام وحدت سے مردود ہوگیا ہوں۔اب میں اپنے حال کو نہیں پاتا۔اس کے بعد شیخ نے اس کو خبردار کیا کہ یہ مقام بقا ہے اور اس کا یہ حال زیادہ بلند اور عالی ہے۔اس کو یہ بیان کر کے بے خوف کردیا۔
(نفحاتُ الاُنس)