حضرت شیخ سلیمان ترکمانی مولہ علیہ الرحمۃ
آپ دمشق میں رہتے تھے۔ایک پرانی سیلی عباپہنے رہتے اور اپنی جگہ سے بہت کم اٹھتے تھے۔باتیں بہت کرتے تھے۔بعض علماء ظاہر باوجود اپنی بزرگی کے ان کے سامنے نیاز مندی کیا کرتے تھے اور بیٹھا کرتے تھے"کہتے ہیں کہ وہ رمضان میں کچھ کھایا کرتے اور نماز نہ پڑھتے تھے" ۔۔۔۔
حضرت شیخ سلیمان ترکمانی مولہ علیہ الرحمۃ
آپ دمشق میں رہتے تھے۔ایک پرانی سیلی عباپہنے رہتے اور اپنی جگہ سے بہت کم اٹھتے تھے۔باتیں بہت کرتے تھے۔بعض علماء ظاہر باوجود اپنی بزرگی کے ان کے سامنے نیاز مندی کیا کرتے تھے اور بیٹھا کرتے تھے"کہتے ہیں کہ وہ رمضان میں کچھ کھایا کرتے اور نماز نہ پڑھتے تھے"لیکن ان کو غائبانہ کشف و اطلاع ہوتی تھی۔اس کی بابت خبریں دیا کرتے۔امام یافعی ؒ کہتے ہیں کہ ہوسکتا ہے کہ یہ بات اپنے حال کے چھپانے اور دھوکہ دینے سے ہو۔ایسے وقت وہ نماز پڑھتے ہوں کہ کسی کو اس پر اطلاع نہ ہو"اور جو کچھ منہ میں رکھا اور چبایا ہو۔اس کے گلے میں نہ اترا ہو"اور ایسی باتیں اس گروہ کی بہت دیکھی گئی ہیں۔جیسا کہ قضیب البیان موصلی شیخ ریحان وغیرہ سے منقول ہے۔شیخ سلیمان ۷۱۴ھ میں فوت ہوئے۔
(نفحاتُ الاُنس)