حضرت شیخ احمد المشہور بہ ملا جیون رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ وقت کے علماء عظام اور فقہائے کرام میں سے تھے۔ اورنگ زیب بادشاہ کے استاد محترم تھے اور خود مولانا لطف اللہ جہاں آبادی کے شاگرد رشید[۱]تھے۔ تفسیر احمدی تشریح آیات احکام قرآنی میں ایک عمدہ تفسیر ہے آپ نے تالیف فرمائی تھی آپ ۱۱۳۰ھ میں فوت ۔۔۔۔
حضرت شیخ احمد المشہور بہ ملا جیون رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
آپ وقت کے علماء عظام اور فقہائے کرام میں سے تھے۔ اورنگ زیب بادشاہ کے استاد محترم تھے اور خود مولانا لطف اللہ جہاں آبادی کے شاگرد رشید[۱]تھے۔ تفسیر احمدی تشریح آیات احکام قرآنی میں ایک عمدہ تفسیر ہے آپ نے تالیف فرمائی تھی آپ ۱۱۳۰ھ میں فوت ہوئے۔
[۱۔صاحب تذکرہ علماء ہند نے لکھا ہے کہ آپ کا نام ملّا جیون امیٹھوی بن سعید بن عبدالرزاق بن خاصہ صدیقی نسب حنفی مذہب اسکی اصل صالحی بطن اور امیٹھی مولد تھے ایک مرتبہ قصیدہ سن لیتے ازبر ہوجاتا۔ ایک بار کتاب کو ایک نظر دیکھ لیتے زبانی یاد ہوجاتی۔ قرآن حفظ کیا۔ ملالطف اللہ کوڑا جہاں آبادی سے کتابیں پڑھیں محی الدین اورنگ زیب کے محدوح بنے استاد بنے اور علمی کارناموں کے سربراہ بنے حرمین الشریفین میں نورالانوارد شرح منار ایک نظر دیکھی اور ازبر ہوگئی تفسیر احمدی لکھی دہلی میں وفات پائی امیٹھی میں میں دفن ہوئے۔ پروفیسر محمد ایوب قادری ایم اے نے تذکرہ علما ہند کے ترجمہ: صفحہ ۱۵۶ء مطبوعہ پاکستان ہٹاریکل سوسائٹی کراچی میں ان کتابوں کو تفصیلی حالات کے لیے پیش کیا ہے تاثرالاکرام۔ بزم تیموریہ۔ حدائق الحنفیہ۔ نزھتہ النواطر۔ ابجدالعلوم۔ سجتہ المِرجان (ترجمہ) ]
شیخ احمد چوں بفضل ایزدی مہدی حق شیخ احمد وصل او ۱۱۳۰ھ
|
|
شد ازیں دنیا بخت بار یاب نیز شیخ احمد عالی جناب ۱۱۳۰ھ
|
(خذینۃ الاصفیاء)