حضرت ستیہ دل راجہ
ف۔ ۹۷۹ھ
یہ مجذوب صفت درویش تھے برہنہ پاویرانوں میں ذکر الہٰی میں مشغول نظر آتے تھے کسی ایک جگہ نہیں ٹھہرتے تھے، زبان گویاسیف قاطع تھی اچھابرا جو نکل جاتا تھا ہوکے رہتا تھا، آپ کی عادت تھی کہ جب کوئی شخص کسی کام کے لیے درخواست کرتا تو سندھی زبان کا کوئی شعر پڑھ دیتے تھے جس سے ۔۔۔۔
حضرت ستیہ دل راجہ
ف۔ ۹۷۹ھ
یہ مجذوب صفت درویش تھے برہنہ پاویرانوں میں ذکر الہٰی میں مشغول نظر آتے تھے کسی ایک جگہ نہیں ٹھہرتے تھے، زبان گویاسیف قاطع تھی اچھابرا جو نکل جاتا تھا ہوکے رہتا تھا، آپ کی عادت تھی کہ جب کوئی شخص کسی کام کے لیے درخواست کرتا تو سندھی زبان کا کوئی شعر پڑھ دیتے تھے جس سے اس کام کے ہونے نہ ہونے کا علم ہوجاتا تھا، ۹۷۹ھ میں وفات پائی، مزار پرانور زاہدان میں خلیج کے قریب واقع ہے۔
(حدیقۃ الاولیاء،۱۶۵، ۱۷۴۔ و تحفۃ الکرام،ج۳،ص۱۷۹)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )