حضرت برخوردار سید
آپ حضرت غوث اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی کی اولاد امجاد سے تھے بغداد سے ٹھٹھہ تشریف لائے یہاں کے لوگوں نے آپ کی سیادت کا انکار کیا ، آپ کا طریقہ تھا کہ جب چلتہ دو اشخاص علم بردار آگے آگے چلتے تھے ، ایک جھنڈے کا ۔۔۔۔
حضرت برخوردار سید
آپ حضرت غوث اعظم شیخ عبدالقادر جیلانی کی اولاد امجاد سے تھے بغداد سے ٹھٹھہ تشریف لائے یہاں کے لوگوں نے آپ کی سیادت کا انکار کیا ، آپ کا طریقہ تھا کہ جب چلتہ دو اشخاص علم بردار آگے آگے چلتے تھے ، ایک جھنڈے کا نام قادری اور دوسرے کا نام حضوری تھا، ایک مرتبہ کوئی شخص وہ دونوں جھنڈے چھین کر بھاگ گیا۔گھر جا کر دونوں جھنڈوں کو مقفل کر کے رکھ دیا، حضر ت نے اس واقعہ کی شکایت عزت خان المعروف عزت پیر سے کی نواب صاحب نے حکم دیا کہ علاقہ کے سادات کو بلایا جائے جب وہ آگئے تو مجلس منعقد ہوئی سادات نے آپ کے سید ہونے کا انکار کیا اور کہا کہ اگر یہ اپنے سید ہونے میں سچے ہیں تو قادری حضوری علم کو اسی محفل میں منگوالے ، کہتے ہیں کہ بزرگ جوش میں آگئے۔ اور کہنے لگے اے قادری اور حضوری جلد حاضر ہو جاؤ، اللہ کی قدرت دیکھیے کہ دونوں علم جو مقفل تھے فوراً اس مجلس میں آموجود ہوئے سادات کرام اپنے اس فعل پر نادم ہوئے آپ کا مزار مکلی پرہے۔
(تحفۃ الطاہرین ص ۸۶)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )