حضرت نور علی سیدغازی علیہ الرحمۃ
ف ۹۳ھ۔۷۱۳ء
حضرت سید نور علی شاہ غازی المعروف نور نشاہ ابن سید عبداللہ علیھما الرحمۃ آپ بڑے پائے کے ولی کامل اور صاحب تصرف ہیں۔ آپ کے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت تو میسر نہیں آسکا ہے لیکن آپ کے مزار پر جو کتبہ آویزاں ہے اس سے یہ معلومات حاصل ہوئی ہیں کہ آپ بحک ۔۔۔۔
حضرت نور علی سیدغازی علیہ الرحمۃ
ف ۹۳ھ۔۷۱۳ء
حضرت سید نور علی شاہ غازی المعروف نور نشاہ ابن سید عبداللہ علیھما الرحمۃ آپ بڑے پائے کے ولی کامل اور صاحب تصرف ہیں۔ آپ کے متعلق کوئی دستاویزی ثبوت تو میسر نہیں آسکا ہے لیکن آپ کے مزار پر جو کتبہ آویزاں ہے اس سے یہ معلومات حاصل ہوئی ہیں کہ آپ بحکم خلیفہ ولید بن مروان، حضرت محمد بن قاسم فاتح سندھ کے لشکر کے ساتھ مشق سے ۹۲ھ /۷۱۲ء میں سندھ تشریف لائے۔ اور راجہ داہر سے جنگ کی اور ایک سال جنگ دیبل کے بعد ۹۲ھ/ ۷۱۳ء میں بہت سے کفار کو فی النار کر کے ۵ محرم الحرام بروز جمعہ شہید ہوئے۔ آپ کے مزار پر صدہا آسیب زدہ آدمی آتے ہیں اور اللہ انہیں شفاء فرمایا ہے۔ آپ کا مزار تین ہٹی کرچی میں مرجع خلائق ہے۔
(راقم نے زیارت دربار کے وقت یہ معلومات حاصل کیں)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )