حضرت حاجی سید
در اصل آپ کی سادات بخارا سے تھے، صاحب حال و صاحب کمال تھے، علم فقہ پر کامل دستگاہ حاصل تھی، صائم الدھر تھے، آپ کے خادموں میں سے کسی کو ایک ھیمانی ملی جو سونے سے بھری ہوئی تھی وہ بڑا خوش ہوا ، اس نے دھیمانی اپنے گر میں بڑی حفاظت &nb ۔۔۔۔
حضرت حاجی سید
در اصل آپ کی سادات بخارا سے تھے، صاحب حال و صاحب کمال تھے، علم فقہ پر کامل دستگاہ حاصل تھی، صائم الدھر تھے، آپ کے خادموں میں سے کسی کو ایک ھیمانی ملی جو سونے سے بھری ہوئی تھی وہ بڑا خوش ہوا ، اس نے دھیمانی اپنے گر میں بڑی حفاظت سے رکھ دی، حسب معمول وہ شخص حضرت کے حلقہ ذکرو فکر میں حاضرہوا تو آپ نے اس کی طرف توجہ دی اور فرمایا ایک غریب مفلوک الحال شخص نے اپنی ضرورت کے لیے کچھ روپیہ قرض لیا تھا جو راہ میں اس سے گم ہوگیا ہے، اور تجھ کو مل گیا ہے، اب تو اس کو خرچ کر لینا چاہتا ہے، تاکہ وہ مصیبت میں گرفتار ہوجائے ، خبردار اس کی بددعائیں لیکر اپنے آپ کو تباہ و برباد نہ کرلینا، یہ سن کروہ لرزہ براندام ہوگیا ، اور اپنے جرم کا اقرار کرلیا، آپ نے فرمایا اب تو پریشان نہ ہو اس غریب کا گھر فلاح جگہ ہے، اس کی تھیلی اس کو پہنچاکر آ، اللہ تعالیٰ تجھ کو اتنا ہی روپیہ کسب حلال سے عطا فرمائے گا ، جب وہ اس کے گھر پہنچا تووہ شخص غم سےنڈھا ل گھر میں بیٹھا تھا ، اور لوگ اس کے دائیں بائیں بیٹھے ہوئے اس کو تسلیاں دے رہے تھے، اس نے تھیلی اس غم زدہ کے حوالہ کردی ، تمام حاضرین نے اس شخص کی امانت و دیانت پر تعجب کا اظہار کیا، شدہ شدہ یہ خبر ایک امیر شخص کوبھی پہنچی اس نے بطور انعام اتنی ہی رقم اس شخص کو اپنے خزانہ خاص سے دے دی آپ کا مزار میاں پنجن شاہ کے مزار کے قریب مکلی پر واقع ہے۔
(تحفۃ الطاہرین ص ۵۴)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )