حضرت منبہ سید رحمہ اللہ
سید شاہ منبہ حضرت غوث الاعظم شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی کی اولاد سے تھے، شاہ بیگ ارغون کے زمانہ میں آپ سید کمال شیرازی، سید عبداللہ حسینی اور سید شکر اللہ شیرازی کے ہمراہ ٹھٹھہ میں وارد ہوئے تھے، ان چاروں اصحاب کے درم ۔۔۔۔
حضرت منبہ سید رحمہ اللہ
سید شاہ منبہ حضرت غوث الاعظم شیخ محی الدین عبدالقادر جیلانی کی اولاد سے تھے، شاہ بیگ ارغون کے زمانہ میں آپ سید کمال شیرازی، سید عبداللہ حسینی اور سید شکر اللہ شیرازی کے ہمراہ ٹھٹھہ میں وارد ہوئے تھے، ان چاروں اصحاب کے درمیان بری محبت تھے۔
(تحفۃ الکرام ج۳، ص ۲۴۵)
سید منبہ فرماتے ہیں کہ جب انہوں نے منزل سلوک میں قدم اولین رکھا، تو ایک چٹان پر سر رکھ کر تین شب و روز بھوکے رہے، چوتھے دن پیاس سے بد حال ہوکر پانی کی تلاش میں نکلا، مگر بے سود دل میں خیال کیا کہ یہ تقدیر الٰہی ہے جو مجھ کو یہاں لائی ہے تاکہ میں پیاسا مرجاوں ابھی اسی کیفیت میں مبتلا تھا کہ ایک شخص دور سے نظر آیا، جب وہ میرے قریب آئے تو اس نے پانی کا پیالہ اور روٹی میرے سامنے پیش کی اور کہاکہ تو یہ سمجھتا کہ حق تعالیٰ وادی عشق کے نشنہ لبوں کو یونہی ناکام کردیتا ہے؟ ہر گز نہیں، میں بیٹھ گیا اور اس غیبی ناشہ سے شکم سیر سے ہو، پھر میں نے نووارد سے کا کہ میں تجھ کو اس خدا کا واسطہ دیتا ہوں جس نے تجھ کو بھیجا ہے تو اپنا نام بتادے، اس نے کہا میرا نام خضر ہے اور اللہ نے مجھ کو تیری خبر گیری کے لیے بھیجا ہے یہ کہہ کر وہ غائب ہوگیا ۔
(تحفۃ الطاہرین ص،۴۸،۴۷)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )