حضرت سید نظام بکھری علیہ الرحمۃ
آپ سیدنا صر بکھری کے صاحبزادے تھے، سادات کرام سےتھے۔ آپ قدیم شہر بکھرکے رہنے والے تھے۔
صاحب حدیقۃ الاولیاء نے ان الفاظ کے ساتھ آپ کی بزرگی اور عظم ۔۔۔۔
حضرت سید نظام بکھری علیہ الرحمۃ
آپ سیدنا صر بکھری کے صاحبزادے تھے، سادات کرام سےتھے۔ آپ قدیم شہر بکھرکے رہنے والے تھے۔
صاحب حدیقۃ الاولیاء نے ان الفاظ کے ساتھ آپ کی بزرگی اور عظمت کا اعتراف کیا ہے۔
‘‘آں شمع شبشان دومان نبو ی وآں مہر سپہر خاندان مصطفوی دوحہ شجرہ، گلبن زہرہ، درہ لجہ صدق و صفا، مالک ممالک مہتری و سروری سید نظام ولد سیدناصر بھکری از جملہ و اصلان حق و کاملان مطلق وصاحب حال و اہل قال بود’’
سماع سےغیر معمولی شغف رکھتے تھے اور اس کو اپنے لیے روحانی غذا سمجھتے تھے۔ آپ کی وفات کے بعد جب لوگ غسل و کفن سے فارغ ہوئے وار آپ کے جنازے کو اٹھانے لگے تو باوجودکوشش وار سعی کے جنازہ اپنی جگہ سے نہ اٹھتا تھا۔ سب کے سب حیران ہوکر سوچنے لگے کہ آخر اس کی کیا وجہ ہے۔ آخر آپ کے صاحبزادے شاہ رکن الدین کو آپ کی وصیت یاد آئی انہوں نے لوگوں سے کہا کہ ہر گز نہ اٹھا سکو گے۔ تاوقت یکہ نے کے ساتھ سماع کو راگ سیندورہ سے نہ شروع کرو چنانچہ نواز کو بلایا گیا اس سے کہا گیا وہ راگ سنیدورہ گانا شروع کرے۔ چنانچہ جسیے ہی نواز نے گانا شروع کیا، جنازہ آسانی سے اٹھ گیا۔ یہاں تک کہ لوگ اس کو قبر ستان لے آئے۔ آپ کا مزار روہڑی میں زیارت گاہ خلائق ہے۔
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )