حضرت طلحہ شیخ
آپ خواجہ بہاؤ الدین ذکریا ملتانی کی اولاد سے تھے، کامل ولی تھے اور مکلی ہی میں مدفون ہیں آپ کافی مالدار تھے، اتفاقاً آپ کے پڑوس میں ایک مالدار شخص فوت ہوگیا، اس کی میراث پر اولادمیں کافی اختلاف ہوا، آخر کار حضرت کو حاکم بنایا، اس و ۔۔۔۔
حضرت طلحہ شیخ
آپ خواجہ بہاؤ الدین ذکریا ملتانی کی اولاد سے تھے، کامل ولی تھے اور مکلی ہی میں مدفون ہیں آپ کافی مالدار تھے، اتفاقاً آپ کے پڑوس میں ایک مالدار شخص فوت ہوگیا، اس کی میراث پر اولادمیں کافی اختلاف ہوا، آخر کار حضرت کو حاکم بنایا، اس واقعہ نے حضرت کے دل پر گہرا اثر چھوڑا آپ نے سوچا کہ جب آخر کار دنیا سے رخصت ہونا ہے اور مال ومتاع چھوڑ کر جانا ہے تو اس کے بکھیڑوں میں فضول الجھنے سے کیا فائدہ؟ یہ سوچ کر آپ تارک الدنیا ہوگئے اور راہ سلوک میں قدم رکھ دیا، خوش قسمتی سے اس زمانہ میں حضرت پیر مراد قدس سرہ کا طوطی بولتا تھا، ان کی خدمت میں کسب فیض کو حاضر ہوگئے۔
(تحفۃ الکرام ،ج۳،۲۴۹۔تحفۃ الطاہرین ،ص۳۱، ۳۲)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )