حضرت عمر بودلہ
درویش عمر بودلہ ایک مجذوب تھے، شروع میں ویرانہ نور دی مشغلہ تھا، بعد میں اگھم کوٹ کو مسکن بنالیا تھا مادر زاد ننگے رہتے تھے، اکثر حاجت مند بامراد لوٹتے تھے، ایک مرتبہ ایک درویش دھیو نے آپ سے ملاقات کا ارادہ ۔۔۔۔
حضرت عمر بودلہ
درویش عمر بودلہ ایک مجذوب تھے، شروع میں ویرانہ نور دی مشغلہ تھا، بعد میں اگھم کوٹ کو مسکن بنالیا تھا مادر زاد ننگے رہتے تھے، اکثر حاجت مند بامراد لوٹتے تھے، ایک مرتبہ ایک درویش دھیو نے آپ سے ملاقات کا ارادہ کیا ادھر انہوں نے ارادہ کیا اور ادھر مجذوب کو خبر ہوگئی، اپنے ایک معتقد سے فرمایا کہ فلاں ولی ہم سے ملنے آرہے ہیں چادر دو تاکہ پہن لوں چناں چہ چادر پہن کر بیٹھ گئے جب وہ بزرگ آگئے تو فور اً ان کے سامنے چادر اتار کر پھینک دی اور حسب معمول پرہنہ ہوکر بیٹھ گئے، آپ نے آنے سے پہلے تو چادر پہن لی اور جب آپ آگئے تو چادر اتار دی اس کی کیا وجہ ہے؟ فرمایا کہ میں نے تو ان کو چادر ہی میں آپ ملبوس دیکھا، برہنہ ہر گز نہیں دیکھا،آپ کا مزار گھم کوٹ میں واقع ہے۔
(حدیقۃ الاولیاء ص ۲۳۵، ۲۳۶۔ وتحفۃ الکرام ص ۱۶۳)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )