حضرت استاد مردان رحمتہ اللہ علیہ
آپ سبحان خواف کے قصبے کے رہنے والے تھے۔خواجہ کے مریدوں میں سے ہیں۔ برسوں تک استنجوں کے ڈھیلے اوران کے وضو کے پانی کو تیار کیا کرتے تھے۔ایک دن ان کو وطن جانے کے لیےحکم دیا تو رو پڑےاور کہا کہ میں آپ کی جدائی کی طاقت نہیں رک ۔۔۔۔
حضرت استاد مردان رحمتہ اللہ علیہ
آپ سبحان خواف کے قصبے کے رہنے والے تھے۔خواجہ کے مریدوں میں سے ہیں۔ برسوں تک استنجوں کے ڈھیلے اوران کے وضو کے پانی کو تیار کیا کرتے تھے۔ایک دن ان کو وطن جانے کے لیےحکم دیا تو رو پڑےاور کہا کہ میں آپ کی جدائی کی طاقت نہیں رکھتا۔خواجہ نے کرم کیا اور کہاجس وقت تم کو ہمارے دیکھنے کی آرزو ہوگی جسمانی حجاب اور مکانی مسافتیں اٹھ جائیں گی۔ہم کو وہیں سے دیکھ لیا کروگے اور ہمیشہ ایسا ہی ہوا۔ استاد کہتے تھے کہ میں سنجان سے چشت کو دیکھتا ہون ورحمتہاللہ ۴۱۱ ہجری میں فوت ہوئے۔
(نفحاتُ الاُنس)