حضرت ولید بن عبداللہ السقا رحمۃ اللہ
انکی کنیت ابو اسحاق ہے،اور یہ حضرت ذوالنون کےملنے والوں میں سے ہیں۔کہتے ہیں کہ ذوالنون فرماتے تھے کہ میں نے جنگل میں ایک حبشی کو دیکھا ۔جب اللہ کہتا تو سفید رنگ کا ہوجاتا۔ذوالنون کہتے ہیں کہ جو شخص خدا کو یاد کرتا ہے تو در اصل اسکی حالت اور ہی کچھ ہوجاتی ہے۔ولید ۔۔۔۔
حضرت ولید بن عبداللہ السقا رحمۃ اللہ
انکی کنیت ابو اسحاق ہے،اور یہ حضرت ذوالنون کےملنے والوں میں سے ہیں۔کہتے ہیں کہ ذوالنون فرماتے تھے کہ میں نے جنگل میں ایک حبشی کو دیکھا ۔جب اللہ کہتا تو سفید رنگ کا ہوجاتا۔ذوالنون کہتے ہیں کہ جو شخص خدا کو یاد کرتا ہے تو در اصل اسکی حالت اور ہی کچھ ہوجاتی ہے۔ولید السقا ۳۲۰ ہجری میں اور بعض کے نزدیک ۳۲۶ ہجری میں فوت ہوئے۔ابو عبداللہ راضی کہتے ہیں کہ میں ولید السقا کی خدمت میں گیا اور چاہتا تھا کہ فقر کے بارے میں ان سے سوال کروں ۔انہوں نے سر اٹھایا اور کہا کہ فقر کا نام اسکو مناسب ہے کہ کبھی بھی خدا کے سوا اس کے دل میں اور کچھ نہ گزرا ہو ،اور وہ قیامت کے دن اس بات کی ذمہ داری سے باہر نکل سکتا ہو۔
(نفحاتُ الاُنس)