حضرت یوسف سیدمھد وی غا زی علیہ الرحمۃ
آپ کا اسم گرامی یوسف ،لقب غازی ،مھدوی یا مو دی ہے،آپ سادات کرام سے متعلق ہیں لیکن یہ معلوم نہ ہو سکا کہ سا دات کے کس قبیلہ سے ہیں؟آپ اہل اللہ، صا حب کرامت بزرگ تھے،آپ کی وفات کے بعد بھی کئی کرامات دیکھنے میں آئی ہیں چنا نچہ یہ ۔۔۔۔
حضرت یوسف سیدمھد وی غا زی علیہ الرحمۃ
آپ کا اسم گرامی یوسف ،لقب غازی ،مھدوی یا مو دی ہے،آپ سادات کرام سے متعلق ہیں لیکن یہ معلوم نہ ہو سکا کہ سا دات کے کس قبیلہ سے ہیں؟آپ اہل اللہ، صا حب کرامت بزرگ تھے،آپ کی وفات کے بعد بھی کئی کرامات دیکھنے میں آئی ہیں چنا نچہ یہ آپ کی مشہور کرامت ہے کہ جب پاکستان اور انڈیاکے مابین ۱۹۶۵ھ والی جنگ میں حکو مت پاکستان نے بلیک آؤٹ کا حکم جاری کیا تھا پورے ملک میں بلیک آؤٹ تھا لیکن حضرت سید یوسف شاہ غازی علیہ الر حمۃکے سرہانے والی بتی جلتی ہو ئی دکھائی دیتی تھی،حکومت کے عاملین نے آکر آپ کے مجاوروں کو سخت سست کہنا شروع کیا تو مجاوروں نے کہابخدا ہم نےتمام بتیاں بند کر دیں تھیں اور آپ خود بھی جا کر ملاحظہ کر سکتے ہیں کہ تمام بتیوں کے سو ئچ بند کر دیئے گئے ہیں،چنا نچہ جب عا ملین حکو مت مزار پرگئے تو انہیں یہ منظر دیکھ کر سخت ہیرانی ہوئی کہ سو ئچ بند ہے پھربھی بتی جل رہی ہے پھر انہوں نے وائرنگ کاٹ دیئے،چلے جا نے کے بعد پھر بتی کو روشن دیکھاگیا، حضر ت سید یو سف شاہ بخاری علیہ الر حمۃ نے ایک افسر کو خواب میں ارشاد فرمایا کہ پریشان ہو نے کی ضرورت نہیں ہے میں خود تمہارے سا تھ ہوں چنا نچہ یہ بات بہت زیادہ مشہور ہوگئی تھی کہ انڈیا کے حملہ آور جہاز بمباری اسی روشنی پر کیاکرتےتھے اور ایک بزرگ ہیں جو بموں کوہاتھ میں اس طرح لیتے ہیں جس طرح گیند کو لیا جاتاہےاور ان کو سمندر میں پھینک دیا کر تے ہیں،یعنی حضرت یوسف شاہ غا زی علیہ الرحمۃنے اس طرح پاکستان کی امدادفرمائی۔مزید آپ کے حالات دریافت نہ ہوسکے،آپ کا مزار منورہ بحر عرب کے کنارے کراچی میں مرجع خلائق ہے۔
(احقر نے یہ معلومات اس وقت حاصل کیں جب آپ کی زیارت کے لیئے گیا تھا)
(تذکرہ اولیاءِ سندھ )