احمد بن حسن[1] بن علی فقیہ مروزی: کنیت آپ کی ابو حامد تھی اور ابن طبری کے نام سے معروف تھے،بڑے حافظ حدیث اور عالم تفسری زاہد متورع ماہر اصول و فروع اور عارف مذہب امام اعظم تھے،خطیب بغدادی نے لکھ ہے کہ علمائے مجتہدین اور متقین میں س ۔۔۔۔
احمد بن حسن[1] بن علی فقیہ مروزی: کنیت آپ کی ابو حامد تھی اور ابن طبری کے نام سے معروف تھے،بڑے حافظ حدیث اور عالم تفسری زاہد متورع ماہر اصول و فروع اور عارف مذہب امام اعظم تھے،خطیب بغدادی نے لکھ ہے کہ علمائے مجتہدین اور متقین میں سے آپ جیسا کوئی حافظ احادیث اور بغداد م یں اماما بی الحسن کرخی اور بلخ میں ابی القادم صفار شاگرد نصیر بن یحییٰ تلمیذ محمد بن سماعہ سے حاصل کی اور حدیث کو احمد بن حصیر مروزی اور ابا العباس احمد بن عبد الرحمٰن بر غزی سے سماعت و روایت کیا۔بغداد سے تحصیل علم کرکے خراسان میں آئے اور وہاں مدت تک قاضی القضاۃ رہے اور کثرت سے تصنیفات کی جن میں سے تاریخ بدیع مشہور و معروف ہے۔وفات آپ کی ماہ صفر۳۷۶ھ میں ہوئی۔ ’’آپ کی تاریخ وفات ہے۔
1۔ احمد بن حسین بن علی۔(جوابر المضیہ)
(حدائق الحنفیہ)