حضرت امام وکیع علیہ الرحمۃ
وکیع بن جراح بن ملیح عدی کوفی : فقہ وحدیث کے امام اور حافظ وثقہ ، زاہد عابد، اکابر تبع تابعین میں سے امام شافعی و امام احمد کے شیخ تھے، ابو سفیان کنیت تھی ، اصل کے نیسا پوراور بقول بعض سندھ کے باشندہ ۔۔۔۔
حضرت امام وکیع علیہ الرحمۃ
وکیع بن جراح بن ملیح عدی کوفی : فقہ وحدیث کے امام اور حافظ وثقہ ، زاہد عابد، اکابر تبع تابعین میں سے امام شافعی و امام احمد کے شیخ تھے، ابو سفیان کنیت تھی ، اصل کے نیسا پوراور بقول بعض سندھ کے باشندہ تھے،فقہ کا علم امام ابو حنیفہ سے حاصل کیا اور حدیث کو امام ابو حنیفہ اور امام ابو یوسف وزفر و ابن جریح و سفیان ثوری و سفیان بن عینیہ و اور زاعی و اعمش وغیر ہم سے سنااور آپ سے عبد اللہ بن مبارک ویحییٰ بن اکتم وامام احمد بن حنبل ویحییٰ بن معین وعلی بن مدینی و ابن راہویہ و احمد بن منبع اور آپ کے بیٹے سفیان وغیرہ محدثین نے سنا اور اصحاب صحاح ستہ نے آپ سے تخریج کی۔
ابن اکتم کہتے ہیں کہ میں نے حضر و سفر میں آپ کی صحبت کی ۔ آپ ہمیشہ روزہ رکھنے اور ہر رات قرآن کا ختم کرتے تھے اور جب تک تیسر ا حصہ قرآن کا نہ پڑھ لیتے نہ سوتے پھر اخیر رات کو اٹھ کھڑے ہوتے ۔یحییٰ بن معین کہتے ہیں کہ میں نے وکیع سے کوئی افضل نہیں دیکھا ۔ اس پر لوگون نے کہا کہ کیا ابن مبارک کو بھی نہیں فرمایاکہ ابن مبارک کے بےشک فضل ہے لیکن میں نے وکیع سے کوئی افضل نہیں دیکھا ۔ آپ کا دستو ر تھا کہ قبلہ کے سامنے بیٹ کر حدیث کو یاد کرتے اور رات کو کھڑے ہوتے اور پے در پے حدیث کو لاتے اور امام ابو حنیفہ کے قول پر فتویٰ دیتے اور یحییٰ بن سعید قطان آپ کے قول پر فتویٰ دیتے تھے۔ امام احمد کہتے کہ میں نے علم کا دعویٰ کر نے والا زیادہ تر آپ سے کوئی نہیں دیکھا۔آپ ہی کو کسی نے اس شعر مشارالیہ کیا ہے ؎
شکوت الیٰ وکیع سوء حفظی فادصافی الیٰ ترک المعاصی
وعلّلہ بان الفضل علم وفضل اللہ لا یحو یہ عاصی
آپ نے ستر سال کی عمر میں ۱۹۷ھ میں وفات پائی۔ ’’کعبہ اہل دین ‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
(حدائق الحنفیہ)