ولیٔ کامل ، خواجہ پیر محمد بشیر الدین معظمی نظامی
آپ کے آباؤ اجداد کاملین اولیاء میں سے ہوئے ہیں۔ والد گرامی: حضور شیخ
الاسلام و المسلمین قمر الملت والدین حضرت سیدنا و مولانا خواجہ محمد قمر الدین سیالوی رحمۃ اللہ علیہ
کے مرید خاص و خلیفہ تھے۔
اکتساب فیض:
حضرت خواجہ بشیر الدین معظمی صاحب نے
اکابرین اہلسنت سے اکتساب فیض کیا جن میں سر فہرست
محدث اعظم پاکستان
، حضور سیدنا علامہ مولانا سردار احمد قادری چشتی رحمۃ اللہ
حضور شیخ
الاسلام و المسلمین علیہ الرحمہ حضرت خواجہ بشیر الدین معظمی، حضور شیخ الاسلام علیہ
الرحمہ کے دست حق پرست پر بیعت ہیں اور آپ ہی سے انھیں خلافت حاصل ہے۔ حضور شیخ
الاسلام آپ پر بہت زیادہ شفقت فرمایا کرتے حضور
محدث اعظم پاکستان کے پاس شیخ (خواجہ بشیر الدین معظمی صاحب) نے دورہ حدیث شریف کیا
تھا۔
جب حدیث
پڑھنے کی باری آتی تو حضرت کلاس میں اول
صف میں حاضر ہوتے ، تو حضور محدث اعظم پاکستان علیہ ، آپ کو فرمایا کرتے کہ بیٹا
۔۔۔۔ حدیث پاک آپ ترنم سے پڑھیں ! آپ ان کے حکم کی
تعمیل بجا لایا کرتےتھے۔
آپ کی آواز :
اللہ تعالی نے آپ کی آواز میں بہت بڑا سوز و گداز رکھا ہےآپ
بہت ہی علمی اور روحانی شخصیت کے مالک ہیں ۔ علماء و حفاظ اور ائمہ سے خصوصی محبت
اور شفقت فرماتے ہیں ۔
لائبریری:
انتہائی عظیم الشان لائبریری
جس میں ہر ہر موضوع پر بیسیوں عربی کتب موجود ہیں ۔ آپ کثیر المطالعہ شخصیت کے
حامل تھے۔
قرآن کریم کی
تلاوت ایک پارہ روزانہ پڑھنے کا معمول اور درود شریف کی کثرت ۔
حکیم الامت حضرت سیدنا مفتی احمد یار خان
نعیمی قدس سرہ العزیز ، حضرت خواجہ بشیر الدین معظمی صاحب کی اقتداء میں نماز ادا
فرمایا کرتے ، اور فرماتے کہ مولانا بشیر الدین معظمی وقت کے بہت پابند ہیں۔
جمعہ
کا موضوع جو بھی ہوتا ، بات ہمیشہ اپنے کریم آقا صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہی لے
جاتے ۔ " کیونکہ گل ساری سرکار دی اے "
آپ کا زندگی بھر کا مبارک معمول رہا ہے کہ ہمیشہ
نماز با جماعت اور وضو با مسواک اپنے مریدین
کو بھی یہی تلقین فرماتے ہیں۔
گجرات شہر میں قمر سیالوی روڈ پر آپ کا عظیم
الشان جامعہ موجود ہے ، اس روڈ کا نام بھی آپ نے ہی رکھا تھا ۔
آپ کے دو صاحبزاے:
·
صاحبزادہ علامہ پیر
ظہیر الدین معظمی چشتی نظامی
·
صاحبزادہ علامہ پیر
کمال الدین معظمی چشتی نظامی
دونوں ہی با عمل عالم دین اور آپ کے اس عظیم
مشن کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔
آپ کا وصال:
بروز جمعہ 2 ربیع الثانی 1447ھ مطابق 26
ستمبر 2025 وصال ہوا ۔
