آپ سید محمد رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے بھی تھے اور مرید بھی ظاہری اور باطنی علوم میں جامع تھے سکر و جذبہ، حقائق، معارف، عشق و محبت سماع و جد کے رسیا تھے ظاہری اور باطنی علوم کے مالک تھے ہندی اور فارسی میں اشعار کہا کرتے تھے منکرین اسلام سے مناظرہ کیا کرتے تھے مسائل توحید پر گفتگو کرتے شیخ محی الد ۔۔۔۔
آپ سید محمد رحمۃ اللہ علیہ کے بیٹے بھی تھے اور مرید بھی ظاہری اور باطنی علوم میں جامع تھے سکر و جذبہ، حقائق، معارف، عشق و محبت سماع و جد کے رسیا تھے ظاہری اور باطنی علوم کے مالک تھے ہندی اور فارسی میں اشعار کہا کرتے تھے منکرین اسلام سے مناظرہ کیا کرتے تھے مسائل توحید پر گفتگو کرتے شیخ محی الدین ابن عربی رحمۃ اللہ علیہ کے خیالات کو اعلانیہ بیان فرمایا کرتے تھے فرض نماز پڑھنے کے بعد نو بار کلمہ لاالہکا ورد کرتے آپ شاہ جہاں پور کے نقشبندی اور مجددیوں سے مسئلہ توحید و سماع پر مناظرہ کرتے تھے وہ آپ سے ناراض تھے آپ کے ساتھ جو بھی مناظرہ کرتا تو آپ فرماتے تم نقشبندی تو نہیں ہو چونکہ آپ کو بزرگان چشت سے خصوصی لگاؤ تھا۔ آپ ہر وقت اس سلسلہ کی تعریف میں رطب اللسان رہتے خصوصًا حضرت خواجہ گیسو دراز سے بڑی محبت رکھتے تھے آپ نے عربی میں ایک کتاب لکھی جو اسمائے حسنہ کی شرح تھی اس کا نام جو امع الکلم رکھا تھا اس میں آپ نے بڑے حقائق و معارف بیان فرمائے ہیں آپ کے گیسو بھی اپنے مخدوم اورممدوح حضرت خواجہ سید محمد گیسو دراز کی محبت اور اتباع میں تھے آپ نے ایک اور کتاب فارسی میں لکھی تھی جس کا نام مشاہدات تھا
آپ ۱۰۵۸ھ میں فوت ہوئے تھے۔
از جہاں چوں نور چشم احمدی
رفت در بزم محمد یافت جا
رحلتش فیاض حق مہدی بخواں
ہم بخواں احمد شفیع مقتدا