عالم و معارف حضرت مولانا حافظ نور الدین ابن مولانا حافظ غلام رول موضع ٹھیکریاں مونیاں تحصیل کھاریاں ضلع گجرات میں تقریباً ۱۲۴۰ھ؍۱۸۲۴ء میں پیدا ہوئے۔آپ کا سلسلۂ نسب خلیفۂ ثانی حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ تک پہنچتا ہے اور اکیسویں ۔۔۔۔
عالم و معارف حضرت مولانا حافظ نور الدین ابن مولانا حافظ غلام رول موضع ٹھیکریاں مونیاں تحصیل کھاریاں ضلع گجرات میں تقریباً ۱۲۴۰ھ؍۱۸۲۴ء میں پیدا ہوئے۔آپ کا سلسلۂ نسب خلیفۂ ثانی حضرت عمر فاروق رضی اللہ تعالیٰ عنہ تک پہنچتا ہے اور اکیسویں پشب میں حضرت فرید الدین گنجشکر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے جا ملتا ہے۔ آپ نے تمام علوم دینیہ کیتحصیل والد ماجد سے کی گیارہ برس کی عمر میں قرآن مجید حفظ کیا اور تقریباً ۱۸ سال کی عمر میں مروجہ علوم اور تصوف کی تحصیل سے فاغ ہو گئے۔ آپ سلسلۂ عالیہ نقشبندیہ میں حضرت مولانا غلام محی الدین قصوری دائم الحضوری رحمہ اللہ تعالیٰ کے دست اقدس پر بیعت ہوئے اور جب تیسری دفعہ بارگاہ شیخ میں حاضر ہوئے تو خلعت خلافت و اجازت سے نوازے گئے۔
خلافت سے مشرف ہو کر آپ نے موضع چکوڑی بھیلوا وال (مضافات لالہ موسیٰ) میں قیام فرمایا ور سلسلۂ تبلیغ و ارشاد شروع کردیا،یہیں آپ نے ایک دینی ادارہ کی بنیاد رکھی اور علوم دینیہ کا درس شروع کیا۔اس مدرسہ نے آپ کی مساعئی جمیلہ سے خاطر خواہ ترقی کی۔ آپ سفر و حضرمیں طلباء کو دردوس دیا کرتے تھے۔
۱۳۰۲ھ؍۵۔۱۸۸۴ء میں آپ کا وصالہوا اور چکوڑی شریف کے قبرستان میں آپ کی آخری آرامگاہ بنی[1]
قطعۂ تاریخ وصال یہ ہے ؎
جناب فضیلت مآب کمال
چوکرد انتقال از سرائے زوال
زہے نور ملت زہے نور حق
زہے نور دیں حافظ قیل وقال
بہ شیخ ازل ہاتف آمد ندا
کہ گو ’’غاب نور جلی ‘‘ بہ سال
[1] شبیر احمد شاہ،سید: انوار محی الدینس۲۶۰
(تذکرہ اکابرِ اہلسنت)