آپ حضرت حاجی محمد نوشاہ گنج بخش کے ہمدم یاروں اور محرم راز دوستوں اور مشہور خلیفوں سے تھے قاضی صاحب پہلے قصبۂ وزیرآباد میں عہدۂ قضا پر مامور تھے۔ پھر ترکِ علائق کر کے حضرت حاجی محمد نوشاہ گنج بخش کے حلقۂ ارادت میں داخل ہوگئے اور خدمتِ مرشد میں حاضر رہ کر سلسلۂ قادریہ نوشاہیہ میں تکمیل پاکر خر ۔۔۔۔
آپ حضرت حاجی محمد نوشاہ گنج بخش کے ہمدم یاروں اور محرم راز دوستوں اور مشہور خلیفوں سے تھے قاضی صاحب پہلے قصبۂ وزیرآباد میں عہدۂ قضا پر مامور تھے۔ پھر ترکِ علائق کر کے حضرت حاجی محمد نوشاہ گنج بخش کے حلقۂ ارادت میں داخل ہوگئے اور خدمتِ مرشد میں حاضر رہ کر سلسلۂ قادریہ نوشاہیہ میں تکمیل پاکر خرقۂ خلافت سے سرفراز ہُوئے۔ اپنے علم و فضل اور زہد و تقویٰ میں شہرۂ آفاق تھے۔ صاحبِ ذوق و شوق اور عشق و محبّت اور وجد و تواجد ہوگئے۔ مرشد کی وفات کے بعد تادمِ حیات ہدایتِ خلق میں مصروف رہے۔ آپ کی وفات ۱۱۵۲ھ میں ہُوئی۔
رفت از دہر چوں بہ خلدِ بریں! سالِ تاریخِ ارتحالِ او!!
|
|
رکنِ دیں صاحبِ یقیں قاضی ہست ’’مصباح اہلِ دیں قاضی‘‘[1] ۱۱۵۲ھ
|
[1]۔ قاضی رضی الدین کا صحیح سالِ وفات ۱۱۱۳ھ ہے (شریف التواریخ جلد سوم اول تحالیف الاطہار ص ۱۸۰)۔