مولانا سید محمد آصف کانپوری اعلیٰ حضرت امام اہل سنت امام احمد رضا خاں کے اجل خلفاء میں سے تھے۔امام اہل سنت نے اپنے خلفاء کی جوفہرست بنفس نفیس مرتب فرمائی تھی۔اس میں سید محمد آصف کانپوری کا ذکر خیرچھٹے نمبر پر بایں الفاظ موجود ہے: ’’جناب مولانا مولوی سید محمد آصف صاحب کانپور، محلہ فیل خانہ قدیم، عالم و مجاز طریقت‘‘۔(تذکرہ خلفائے اعلیٰ حضرت، ص9)۔ ۔۔۔محلہ فیل خانہ، کان پور، اترپردیش انڈیا میں ہے۔
فتاویٰ رضویہ میں تذکرہ:
مولانا سید محمدآصف کانپوری اعلیٰ حضرت امام اہل سنت کے عظیم خلفاء میں سے تھے۔اعلیٰ حضرت سے انتہائی درجے کی عقیدت رکھتے تھے۔آپ اپنے مسائل اعلیٰ حضرت کی خدمت پیش کرتے۔ آپ نے میں اعلیٰ حضرتتیرہ سوالات سے پوچھے ہیں، جوفتاویٰ رضویہ مطبوعہ جدید میں موجود ہیں۔مجدد اسلام کی بارگاہ کاادب و احترام اور عقیدت کاانداز فتاویٰ رضویہ میں موجود ہے۔آپ فرماتے ہیں:
’’بسم اللہ الرحمن الرحیم ، نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم۔یا حبیب محبوب اللہ روحی فداک قبلہ کونین وکعبہ دارین محی الملّۃ والدین دامت فیوضہم۔۔ بعد تسلیمات فدویانہ وتمنا ء حصول سعادت آستانہ بوسی اینکہ بفضلہ تعالٰی؛ فدوی بخیریت ہے ملازمان سامی کی صحتوری مدام بارگاہ احدیت مطلوب ‘‘۔
اسی طرح اعلیٰ حضرت اپنے خلیفہ ٔ باصفا اور عالم برحق کی عقیدت و محبت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے تھے۔ایک سوال کے جواب میں اعلیٰ حضرت ارشاد فرماتے ہیں:
(1)الجواب :’’بہ ملاحظہ مولانا المکرم ذی المجد والکرام مولانا مولوی سیّد آصف دامت فضائلہم‘‘۔(فتاویٰ رضویہ جلد 10، ص،69)
(2) ازکانپور فیل خانہ کہنہ مسئولہ مولوی سید محمد آصف صاحب 5؍شعبا ن 1339ھ
’’بسم اﷲ الرحمٰن الرحیم، نحمدہ ونصلی علٰی رسولہ الکریم۔یاحبیب محبوب اﷲ روحی فداک، قبلہ کونین و کعبہ دارین محی الملّۃ والدّین دامت فیوضہم۔ بعد تسلیمات فدویانہ تمنائے حصولِ سعادت آستاں بوسی التماس ایں کہ بفضلہ تعالٰی فدوی بخیریت ہے، صحت وری مزاج اقدس مدام بدعائے سحری مطلوب‘‘۔
اعلیٰ حضرت کا جواب: ’’حبیبی ومحبی ومحبوبی احبکم اﷲ تعالٰی السلام علیکم ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ‘‘۔ (فتاویٰ رضویہ، جلد14، ص135)
(3) ا ز کانپور فیل خانہ قدیم مکان مولوی سید محمد اشرف صاحب وکیل مسئولہ مولانا سید محمد آصف صاحب 4؍ رمضان 1339ھ
’’بسم اللہ الرحمن الرحیم، نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم۔ یاحبیب محبوب اللہ روحی فداک، قبلہ کونین وکعبہ دارین محی الملۃ والدین دامت فیوضہم، بعد تسلیمات فدویانہ تمنائے حصول سعادت آستانہ بوسی؛ التماس ایں کہ بفضلہ تعالی فدوی بخریت ہے ملازمان سامی کی صحت واری مدام بارگاہ احدیت سے مطلوب، حضور نے جو کارڈ تحریر فرمایا تھا وہ بصد ادب ملازمان حضور کی خدمت میں حاضر کیا جاتاہے اس صحیفہ میں تحریر ہے (کیا یہ مسلمان ہیں یا وہ ان میں کون مسلمان ہے) والسلام مع الکرام‘‘۔
الجواب:
’’بسم اللہ الرحمن الرحیم، نحمدہ ونصلی علی رسولہ الکریم، والا حضرت مولانا المکرم ذوالمجد والکرم مولانا مولوی سید محمد آصف صاحب دامت فضائلہم، السلام علیکم ورحمۃاللہ وبرکاتہ‘‘۔(فتاویٰ رضویہ جلد 15، ص،159)
اسی طرح اعلیٰ حضرت نے مولانا سید محمد آصف کانپوری کے سوالات کے جوابات میں مستقل دورسالے تصنیف فرمائے ہیں۔رسالہ ’’الرمز المرصف علی سوال مولٰنا السید اٰصف‘‘۔ (مولانا سید آصف کے سوال پر مضبوط اشارہ) یہ رسالہ فتاویٰ رضویہ جلد نمبر21، مطبوعہ رضا فاؤنڈیشن میں موجود ہے۔ اسی رسالہ ’’فقہ شنہشاہ وان القلوب بید المحبوب بعطاء اﷲ (1326ھ)۔۔(لفظ شہنشاہ کا مفہوم ا ور یہ کہ بیشک محبوبان خدا کا بعطاء الٰہی دلوں پر قبضہ ہے)
(4)اعلیٰ حضرت ایک سوال کے جواب میں ارشاد فرماتے ہیں: ’’کرم فرمائے مکرم ذی الطف والکرم مکرمی سیدی محمد آصف صاحب زید کرمہم، وعلیکم السلام ورحمۃ اﷲ وبرکاتہ۔ نوازش نامہ تشریف لایا، ممنون فرمایا، حق سبحانہ وتعالٰی آپ کو جزائے خیر عطافرمائے آپ کے صرف انھیں دو مصرعوں میں تامل فرمانے سے شکر الٰہی بجالایاکہ اس میں بحمداللہ تعالٰی آپ کی سنیت خالصہ اور محبت وتعظیم حضور پر نور سید الانبیاء علیہ وعلیہم الصلٰوۃ والثناء کا شاہد پایا، ورنہ قوم بے ادب (وہابیہ و دیابنہ)خذلہ اللہ تعالٰی کے نزدیک تو ان اوراق میں معاذاللہ معاذاللہ ہزاروں شرک بھرے ہیں، کہ ان دو لفظوں کو ان سے کچھ بھی نسبت نہیں، حالانکہ بحمداللہ تعالٰی اس میں جو کچھ ہے اکابر ائمہ دین واعاظم عرفائے کا ملین کے ایمان کامل کا ایک مختصر نمونہ ہے۔ جیسا کہ فقیر کی کتاب ’’سلطنۃ المصطفی فی ملکوت کل الورٰی‘‘ کے مطالعہ سے ظاہر ہے۔ وللہ الحمد۔اب شکریہ کے ساتھ بتوفیقہٖ تعالٰی جواب عرض کروں، امید کہ جس خالص اسلامی محبت سے یہ اطلاع دی اسی پر ان جوابوں کو مبنی سمجھ کر ویسی ہی نظر سے ملاحظہ کرینگے، وباللہ التوفیق۔(جلد21، ص342)
آپکےمزید حالات معلوم نہیں ہوسکے۔ اگر کسی کے پاس موصوف کی معلومات ہوں تو وہ افادۂ عام کےلئے ’’ضیاءِ طیبہ‘‘ کے ای میل ایڈریس ( info@ziaetaiba.com) پر بھیج دیں، ہم ان شاء اللہ تعالیٰ اس کو ویب سائٹ پر (Upload) کردیں گے۔