محمد بن احمد بن عباس [1] حسین عیاضی: سمر قند جلیل القدر اپنے شہر کے رؤسائے عطیم الشان میں سے تھے،باوجود حافظ علوم دینیہ اور عارف فنون مذہبیہ ہونے کے علوم حساب وزیچ و عمل اشدکال اقلیدس کے استاد زمانہ تھے۔کنیت ابو بکر تھی۔فقہ آپ نے ابی احمد ۔۔۔۔
محمد بن احمد بن عباس [1] حسین عیاضی: سمر قند جلیل القدر اپنے شہر کے رؤسائے عطیم الشان میں سے تھے،باوجود حافظ علوم دینیہ اور عارف فنون مذہبیہ ہونے کے علوم حساب وزیچ و عمل اشدکال اقلیدس کے استاد زمانہ تھے۔کنیت ابو بکر تھی۔فقہ آپ نے ابی احمد محمد بن فقیہ اور ابو سلمہ اور صاحب کتاب جمل اصول الدین سے پڑھی اور آپ سےایک جم غفیر نے اخذ کیا۔صمیری کہتے ہیں کہ اسمٰعیل زاہد نے مجھ سے کہا کہ میں نے ایک دن ابا بکر محمد بن فضل کو دیکھا کہ وہ ایک جزو مشکلات کتب کا آپ کے پاس لایا اور آپ نے ایک گھڑی میں اس کو لکھ لیا۔اس پر میں نےکہا کہ فضل خدا کی طرف سے ہے اور میں گمان کرتا ہوں کہ آپ جیسا روئے زمین پر اور کوئی شخص نہ ہوگا۔
ایک دفعہ آپ کو عضد الدولہ نے ایک گردہ فقہاء کے ساتھ سفیر بنا کر بخارا کو بھیجا تھا کہتے ہیں کہ دفعہ اپ موسم بہار میں اپنے شاگردوں کے ہمراہ سمر قند سے باہر نکلے اور راستہ میں ایک سپاہی کی حویلی پر آپ کا گزر ہوا،وہاں کیا دیکھا کہ چند نو جوان شراب پی رہے ہیں۔اس پر آپ نے یہ خیال کر کے انہوں نے مجھ کو دیکھ کر کیوں اپنے پیالوں کو نہیں توڑا اور مجھ سے رو پوش نہیں ہوئے ان پر گھوڑا دوڑایا، انہوں نے آگے سے تلواریں کھینچ لیں،آپ واپس بھاگ آئے،پھر نیت خالص کر کے ان کی طرف گئے جس کا نتیجہ یہ ہوا کہ وہ آپ کا رعب و داب دیکھ کر بھاگ گئے۔وفات آپ کی ۳۶۱ھ میں ہوئی۔ ’’نور میدان‘‘ آپ کی تاریخ وفات ہے۔
1۔ محمد بن احمد بن عباس بن حسن بن جبلہ من غالب بن جابرین نو فل بن عیاض بن یحییٰ بن قیس بن سعد بن عبادہ انصاری ’’جواہر المفتیہ‘‘ (مرتب)
(حدائق الحنفیہ)