یاد گار اسلاف پیر طریقت رہبر شریعت علامہ پیر محمد علاؤ الدین صدیقی
ولادت باسعادت
علاؤ الدین صدیقی 1 جنوری 1938ء کو نیریاں شریف آزاد کشمیر میں پیدا ہوئے۔ آپ غوث الزماں خواجہ غلام محی الدین غزنوی بن ملک محمد اکبر خان کے
دوسرے بیٹے تھے۔ان کے بڑے بھائی پیر نظام الدین قاسمی ہیں
نسبت
ان کی نسبت نقشبندیہ مجددیہ ہے جو ان کے والد اور
شیخ، خواجہ غلام محی الدین غزنوی سے ان کو ملی۔ آپ افغانستان کے معزز پٹھان قبیلہ سے تعلق
رکھتے ہیں۔
نام
کے ساتھ" صدیقی " سیدنا ابوبکر الصدیق رضی اللہ تعالی عنہ کی روحانی نسبت سے لکھتے
تھے۔ یہ بھی مشہور ہے کہ آپ خالد
بن ولید رضی اللہ تعالی عنہ کی اولاد سے ہیں یہ غلط ہے۔ تاریخ سے یہ بات ثابت ہے کہ سیدنا خالد
بن ولید کی اولاد پاک جو چالیس کے قریب تھی۔ تمام کی تمام طاعون کے مرض سے وفات
ہوئی۔ڈاکڑ اسحاق قریشی صاحب نے اپنی کتاب "جمال نقشبند" میں جو لکھا ہے
کہ پیر علاؤ الدین صدیقی سیدنا خالد بن ولید کی نسل سے ہیں غلط ہے غالبا آپ اس کی
صحیح تحقیق نہیں فرما سکے۔
تعلیم
و تربیت
شیخ العالم نے ظاہری و باطنی تعلیم اپنے والد و پیرو مرشد سے حاصل
کی ایک نوجوان حیثیت سے انھیں ایک بابرکت ماحول ملا اس کے بعدآپ جامعہ حقائق
العلوم حضرو سے مشکوۃ اور جلالین پڑھی دینی تعلیم کی تکمیل جامعہ رضویہ فیصل آباد سے مولانا سردار احمد سے کی اور دورہ تفسیر کی
تکمیل عبد الغفور ہزاروی سے مکمل کی۔
طریقت
علاؤ الدین نے نقشبندی طریقت کی
شاخ نقشبندیہ غزنویہ قاسمیہ مجددیہ کی پیروی کی جسے نقشبندیہ صدیقیہ غزنویہ قاسمیہ مجددیہ کہا جاتا ہے۔ اور ان کے
پاس خلافت شیخ عبدالقادر جیلانی سے سلسلہ قادریہ میں اجازت
اور نظام الدین اولیاء سے چشتی سلسلہ بھی تھا۔
اسلام
فوبیا کے خلاف احتجاج
علاؤ الدین صدیقی نے 6 اکتوبر 2012 کو لندن کی پارلیمنٹ کے باہر احتجاج کی کال دی تاکہ حالیہ گستاخانہ فلم پر اپنے غم و غصے کا
اظہار کیا جا سکے جس میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی شان میں گستاخی کی گئی
تھی۔ انھوں نے امت
مسلمہ سے
اپیل کی کہ وہ اپنے اندرونی اختلافات ختم کر کے پیغمبر اسلام کے پرچم تلے متحد ہو
جائیں۔ انھوں نے اسلامو
فوبیا کے
خلاف امت مسلمہ کے متحدہ محاذ کی اہمیت پر بات کی۔
ہفتہ،
اکتوبر 2012 کو، ہزاروں مسلمان لندن میں پارلیمنٹ کے ایوانوں کے
باہر جمع ہوئے تاکہ اسلام کے پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی تعظیم کی اہمیت کے بارے
میں اپنے جذبات کا اظہار کریں۔ " الائنس آف سوشلزم اینٹی اسلامو فوبیا ایونٹ " کے عنوان سے ہونے والے اس
احتجاج میں اسلامی
کمیونٹی کے تمام فرقوں کے مسلمانوں نے شرکت کی،
بشمول سنی اور شیعہ دونوں کے بولنے والے۔
اعزازات
علاؤ الدین صدیقی کا نام 500 بااثر
مسلمانوں کی فہرست میں سات بار آیا (تیسرے ایڈیشن سے 9ویں ایڈیشن تک۔ ان کا
نام برطانیہ سے " مبلغین اور روحانی پیشوا " کی فہرست میں آیا۔ [12]
آخری
بار اس کا نام 9ویں ایڈیشن (2018) میں اس کی موت کے بعد شائع ہوا۔
اولاد
امجاد
·
صاحبزادہ
سلطان العارفین صدیقی نقشبندی الا ازہری سجادہ نشین دربار عالیہ
·
صاحبزادہ نور
العارفین نقشبندی
خلفاء اکرام
آپ
کے تقریباً ستر (70) خلفاء ہیں جن میں مشہور خلفاء کے نام درج ذیل ہیں
علامہ صاحبزادہ پیر سلطان
العارفین صدیقی سجادہ نشین دربار عالیہ نیریاں شریف
صاحبزادہ علامہ پیر نور
العارفین نیریاں شریف
صاحبزاد
علامہ پیر ظہیر الدین نیریاں شریف UK
صاحبزادہ پیر محمد زاہد
قاسم راولپنڈی
سید الخلفاء صوفی غلام سرور صدیقی نقشبندی۔ صاحب ڈسکہ,سیالکوٹ
خلیفہ پیر مظہر اقبال صاحب
-دینہ
خلیفہ محمد شعبان صاحب
-جہلم
پیر عبد المجید صاحب ۔
کراچی
خلیفہ سید صداقت شاہ
وزیرآباد
خلیفہ بشیر صاحب
-گوجرانوالہ
پیر عبدالطیف خان نقشبندی
رحمۃ اللہ علیہ لاہور
خلیفہ
طارق محمود۔لاہور
بانی و سرپرست
چیئر مین نور ٹی وی اسلامک
چینل(Sky channel 812((Noor
)
بانی محی الدین ٹرسٹ و الاحیاٹرسٹ
محی الدین اسلامک میڈیکل کالج میرپور آزاد
کشمیر
محی الدین اسلامی یونیورسٹی نیریاں شریف
دارلعلوم محی الدین نیریاں شریف
علما کی طرف سے خراج تحسین
بھیرہ شریف کے پیر محمد کرم شاہ
صاحب الازہری نے نیریاں شریف میں عرس
مبارک پر فرمایا :
" حضور شیخ العالم اسلام کے
لیے کام جاری رکھے ہوئے ہیں اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔" پیر کرم شاہ صاحب نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا: "نیریاں
شریف ایسی روشنی کا ماخذ ہے کہ علم کی شمعیں ہمیشہ جلتی رہتی ہیں اور مجھے امید ہے
کہ یہاں ایک عظیم یونیورسٹی ( محی الدین اسلامی یونیورسٹی کے حوالے سے) قائم ہو گی۔"
پیر شاہ احمد نورانی نے فرمایا:
" اگر مجھے پاکستان میں ایک
اور حضور شیخ العالم مل جاتا تو میں ملک کا چہرہ بدل دیتا! "
سیال
شریف سے
پیر قمر الدین سیالوی نے 1972 کی سنی کانفرنس میں کہا:
(اس وقت کے) صاحبزادہ حضور شیخ العالم کی پیشانی مبارک پر نور ہے
اور اس سے ہم جانتے ہیں کہ پیر صدیقی پوری دنیا میں اسلام کے لیے عظیم کام انجام
دیں گے۔
گولڑہ
شریف سےپیر سید نصیر الدین نصیر الجیلانی نے نور ٹی وی پر
فرمایا:
حضور شیخ العالم نے نور ٹی وی کے ساتھ جو کام شروع کیا ہے وہ کوئی
چھوٹا کارنامہ نہیں ہے۔ میں نے علمائے اہل سنت کے سامنے اعلان کیا ہے کہ یہ
ہماری چمکتی ہوئی امید ہے: نور ٹی وی۔ وہاں اور کیا ہے؟ یہ وہ کارنامہ
ہے جو اس سے پہلے کسی پیر یا مولانا نے حاصل نہیں کیا۔ یہ کوئی چھوٹی بات
نہیں کہ دسیوں ہزار لوگ [اس چینل کے ذریعے] اللہ کے دین کا پیغام وصول کر رہے
ہیں۔ اللہ تعالیٰ حضور شیخ العالم کے دینی اور سماجی کاموں کو قبول فرمائے۔ "
جھنگ سے پیرزادہ محمد امداد حسین (جامعہ الکرام،
برطانیہ) نے کہا:
" اُن کی آرزو بلند ہے، اس کی
تقریر اتنی دلکش، اس کی روح اتنی خوبصورت، اسے سفر کے لیے بس یہی ضرورت ہے، وہ جو
کارواں کی رہنمائی کرے! "
وفات
پیر طریقت
رہبر شریعت علامہ پیر علاؤ الدین صدیقی بروز جمعہ6 جمادی الاولی 1438ہجری بمطابق 3 فروری 2017 علالت
کے بعد لندن دار فنا سے دار بقاء کی طرف کوچ فرماگئے۔
وفات کے
وقت آپ کی عمر مبارک 81 برس تھی۔ آپ کا
مزار نیریاں شریف میں ہے۔
جنازہ
ان کی دو نماز جنازہ ادا کی گئی، ایک آسٹن پارک کے برمنگھم میں اور دوسری آزاد
کشمیر کے
نیریاں شریف میں۔
پہلا نمازِجنازہ
ان
کا پہلا جنازہ برمنگھم کے آسٹن پارک میں ان کے
چھوٹے بیٹے نور العارفین کی زیر قیادت ادا کیا گیا۔ بیس ہزار سے زائد افراد نے
شرکت کی۔
دوسرا نمازِجنازہ
ان کی دوسری نماز جنازہ ان کے آبائی شہر نیریاں شریف آزاد کشمیر میں ان کے بڑے صاحبزادے پیر سلطان العارفین نے ادا کی۔ پچاس ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی۔
