عثمان بن علی بن محجن زیلعی: ابو محمد کنیت،فخر الدین لقب تھا۔معرفت فقہ، نحو،فرائض،میں بڑے مشہور تھے۔۷۰۵ھ کو قاہرہ میں آئے،تدریس و افتاء اور تنقید و تحقیق فقہ کی کر کے علم فقہ کو پھیلایا اور ایک جم غفیر کو فائدہ پہنچایا۔کنز الدقائق کی ایک نہایت معتتبر شرح تبیین الحقائق نام تصنیف،کی جو مقبول انا ۔۔۔۔
عثمان بن علی بن محجن زیلعی: ابو محمد کنیت،فخر الدین لقب تھا۔معرفت فقہ، نحو،فرائض،میں بڑے مشہور تھے۔۷۰۵ھ کو قاہرہ میں آئے،تدریس و افتاء اور تنقید و تحقیق فقہ کی کر کے علم فقہ کو پھیلایا اور ایک جم غفیر کو فائدہ پہنچایا۔کنز الدقائق کی ایک نہایت معتتبر شرح تبیین الحقائق نام تصنیف،کی جو مقبول انام ہوئی۔صاحب کشف نے بیان کیا ہے کہ آپ نے جامع کبیر کی بھی شرح تصنیف کی ہے۔وفات آپ کی ماہِ رمضان ۷۴۳ھ میں ہوئی اور قرافہ میں دفن کیے گئے۔زیلعی طرف زیلع کے منسوب ہے جو ایک شہر ساحل بحر حبشہ پر واقع ہے۔
حدائق الحنفیہ