سودہ دخترزوجہ ابوالطفیل،عبداللہ بن عثمان بن خیثم نے بیان کیا کہ میں ابوالطفیل سے ملاقات کو گیا،تو میں نے اسے خوش اخلاق پایا،یعنی اس نے میری آؤ بھگت کی،میں
نے دل میں کہا،مجھے اس کو غنیمت جاننا چاہئیے،چنانچہ میں نے کہا،اے ابوالطفیل!وہ کون سے لوگ ہیں،جن پر حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ۔۔۔۔
سودہ دخترزوجہ ابوالطفیل،عبداللہ بن عثمان بن خیثم نے بیان کیا کہ میں ابوالطفیل سے ملاقات کو گیا،تو میں نے اسے خوش اخلاق پایا،یعنی اس نے میری آؤ بھگت کی،میں
نے دل میں کہا،مجھے اس کو غنیمت جاننا چاہئیے،چنانچہ میں نے کہا،اے ابوالطفیل!وہ کون سے لوگ ہیں،جن پر حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے پھٹکار بھیجی،وہ
مجھے بتانے لگاتھا،کہ اس کی بیوی بول پڑی،حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم نے فرمایامیں بھی انسان ہوں،میں نے اللہ سے درخواست کی کہ اگر کسی وقت میں بہ
تقاضائے بشریت کسی شخص کے خلاف بد دعاکر بیٹھوں تو اسےاس کے حق میں رحمت اور کرم میں بدل دے،ابن مندہ اور ابو نعیم نے ذکر کیاہے۔