شموس دخترنعمان بن عامر بن مجمع انصاریہ،جب مسجد قباکی بنیاد رکھی گئی،تو حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے ساتھ تھیں،اور بیعت کی،شبابہ بن سوارنے،عاصم بن
سوید بن عامر بن یزید بن حارثہ سے،انہوں نے والد سوید سے،انہوں نے شموس دختر نعمان سے روایت کی،کہ حضورِاکرم مسجد قبا کی بنیاد رکھنے کے لئ ۔۔۔۔
شموس دخترنعمان بن عامر بن مجمع انصاریہ،جب مسجد قباکی بنیاد رکھی گئی،تو حضورِاکرم صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم کے ساتھ تھیں،اور بیعت کی،شبابہ بن سوارنے،عاصم بن
سوید بن عامر بن یزید بن حارثہ سے،انہوں نے والد سوید سے،انہوں نے شموس دختر نعمان سے روایت کی،کہ حضورِاکرم مسجد قبا کی بنیاد رکھنے کے لئے تشریف لائے ،تومیں
نے حضورِاکرم کو دیکھا،کہ آپ کبھی چھوٹے اور کبھی بھاری پتھر اٹھاتے،جن کے بوجھ سے آپ کا جسم مبارک جھک جاتا،اور میں آپ کے شکمِ مبارک پر مٹی دیکھ رہی
تھی،اور آپ پتھروں سے مسجد کی بنیاد رکھ رہے تھے اور فرما رہے تھے،کہ جبرائیل کعبے کی امامت کریں گے،اور مجھے کہا جارہا ہے،کہ مسجد قبا کو مسجد قبلہ کی
طرزپربناؤں،اسے عتبہ بن ربعیہ نے شموس سے روایت کیا،تینوں نے ذکرکیاہے۔
ابنِ اثیر کہتے ہیں کہ اس حدیث میں"یوم الکعبتہ"کاٹکڑا مخدوش سے،کیونکہ جب حضورِاکرم مدینے تشریف لائے اور مسجد قبا کی تعمیر فرمائی،اس وقت بیت المقدس قبلہ
تھا،تحویل قبلہ بعد کا واقعہ ہے۔