آپ حضرت پیر کبار کی اولاد سے تھے بڑے متوکل اور متورع بزرگ تھے اپنے حجرہ میں معتکف رہا کرتے تھے اور غم و شادی پر بھی باہر نہ آتے تھے جب آپ کو نفس مجبور کرتا کہ حجرے سے باہر آئیں تو اندر ہی اندر دیوار بنانا شروع کردیتے پھر تھک جاتے تو دیوار گرادیتے اور پھر حجرے میں ہی عبادت میں مصروف ہو جاتے تھ ۔۔۔۔
آپ حضرت پیر کبار کی اولاد سے تھے بڑے متوکل اور متورع بزرگ تھے اپنے حجرہ میں معتکف رہا کرتے تھے اور غم و شادی پر بھی باہر نہ آتے تھے جب آپ کو نفس مجبور کرتا کہ حجرے سے باہر آئیں تو اندر ہی اندر دیوار بنانا شروع کردیتے پھر تھک جاتے تو دیوار گرادیتے اور پھر حجرے میں ہی عبادت میں مصروف ہو جاتے تھے حضرت اخوند سید شوربانی آپ کی بے پناہ عزت کرتے تھے کہتے ہیں ایک بار آپ نے دعا کی ’’اے اللہ تو نے مجھے کثیر الاولاد بنایا ہے ان میں بعض نیک ہیں اور بعض بُرے ہیں میری استدعا ہے کہ تمام کو بخش دے غیب سے ہاتف نے آواز دی کہ ایک سخت کمان اٹھاؤ اور اس پر ایک تیر رکھ کر دُور پھینکو جہاں تک تیر جائے گا قدم پر تمہیں اولاد دوں گا آپ نے تیر پھینکا تو چار قدم پر جا پڑا آپ نے سمجھ لیا کہ میری اولاد چار پشتوں تک رہے گی جنہیں اللہ تعالیٰ بخش دے گا آپ ۱۰۴۹ھ کو فوت ہوئے مزار قصور میں ہے لوگ آپ کے مزار کے علاوہ آپ حجرے کا طواف کرتے ہیں تو مرادیں پاتے ہیں۔
رفت از دنیا بفردوس بریں
چوں الہٰ داد آں ولی اہل جاہ
کن رقم صدیق مجذوب عزیز
۱۰۴۹ھ
بہر سالِ انتقالش خواہ مخواہ