آپ اکبر آباد کے بلند پایٔہ مشائخ میں سے تھے ظاہری و باطنی علوم میں یکتائے زمانہ تھے آپ کے پاس طالب عقبیٰ بھی آتے اور طالب دنیا بھی دونوں فیض یاب ہوتے تھے فرمایا کرتے تھے کہ دنیا دار کا کام کردو اسکے دل میں درویشوں سے محبت پیدا ہوگئی طالب حق کا بھی کام کرو اس کے دل میں خدا کی محبت جاگزین ہوگی ۔۔۔۔
آپ اکبر آباد کے بلند پایٔہ مشائخ میں سے تھے ظاہری و باطنی علوم میں یکتائے زمانہ تھے آپ کے پاس طالب عقبیٰ بھی آتے اور طالب دنیا بھی دونوں فیض یاب ہوتے تھے فرمایا کرتے تھے کہ دنیا دار کا کام کردو اسکے دل میں درویشوں سے محبت پیدا ہوگئی طالب حق کا بھی کام کرو اس کے دل میں خدا کی محبت جاگزین ہوگی چونکہ آپ دین و دنیا کے دونوں قسم کے لوگوں کی حاجات پوری کرتے تھے آپ کے دروازے پر لوگوں کا ہجوم رہتا تھا۔ مجالس سماع میں بڑا حصہ لیتے تھے مخبر الواصلین نے آپ کا سال وصال ۱۰۴۴ھ لکھا ہے۔ مزار اکبر آباد میں ہے۔
خلیل دہر اسماعیل ثانی
بہشتی شد چوآن نیکو سرشتے
بتاریخ وصالش گفت سرور
ولی الدین اسماعیل چشتی
۱۰۴۴ھ