آپ ثانی جنید بغدادی تھے شریعت و طریقت میں یکساں کامل تھے موہان میں کافی عرصہ سکونت کی پھر سندیل میں چلے آئے موہان کے قیام کے دوران رات کو دریا پر چلے جاتے اور ذکر بالجہر کرتے تھے نیند آتی تو پانی میں کھڑے ہوجاتے اور ذکر جلی میں مشغول ہوجاتے تھے ذکر جلی پورا ہوتا تو ذکر خفی میں مشغول ہوجاتے تھ ۔۔۔۔
آپ ثانی جنید بغدادی تھے شریعت و طریقت میں یکساں کامل تھے موہان میں کافی عرصہ سکونت کی پھر سندیل میں چلے آئے موہان کے قیام کے دوران رات کو دریا پر چلے جاتے اور ذکر بالجہر کرتے تھے نیند آتی تو پانی میں کھڑے ہوجاتے اور ذکر جلی میں مشغول ہوجاتے تھے ذکر جلی پورا ہوتا تو ذکر خفی میں مشغول ہوجاتے تھے دن کے وقت جنگل میں چلے جاتے لکڑیاں جمع کرتے تو بازار میں لاکر بیچتے اور اسی سے گزر اوقات کرتے تھے جو بچ جاتا فقراء میں تقسیم کردیا کرتے تھے مجالس سماع میں شرکت کرتے آپ کے اشعار بزبان فارسی، ہندی اور عربی میں ملتے ہیں جن میں فصاحت و بلاغت ہوتی۔ آپ کی بہت سی تصانیف ہیں ان میں سے ایک کتاب کا نام برطبق ہے یہ آپ کی نظموں کا مجموعہ ہے آپ نے اس کی شرح بھی لکھی ہے یہ فقہی مسائل پر بڑی دلچسپ کتاب ہے آپ کی وفات ۱۰۷۸ھ میں ہوئی مزار پر انوار مسند بلہ میں ہے۔
شیخ عالم جنید وقت و جنید
شُد چو شبلی بوئے خلد بریں
خواجہ جنتی بگو سالش
ہم بفرما جند شیخ امین