آپ حضرت مصباح العاشقیں ملاوہ رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے آپ کے والد نے شیر خوار گی کے دنوں میں ہی حضرت ملاوہ رحمۃ اللہ علیہ کی گود میں ڈال دیا تھا جنہوں نے دیکھتے ہی فرمایا یہ بچہ ہمارا مرید ہوگا۔ ابھی آپ کی عمر چار سال تھی کہ آپ کے مرشد حضرت ملاوہ وفات پاگئے۔ سن بلوغت کو پہنچے تواپنے پیر ۔۔۔۔
آپ حضرت مصباح العاشقیں ملاوہ رحمۃ اللہ علیہ کے مرید تھے آپ کے والد نے شیر خوار گی کے دنوں میں ہی حضرت ملاوہ رحمۃ اللہ علیہ کی گود میں ڈال دیا تھا جنہوں نے دیکھتے ہی فرمایا یہ بچہ ہمارا مرید ہوگا۔ ابھی آپ کی عمر چار سال تھی کہ آپ کے مرشد حضرت ملاوہ وفات پاگئے۔ سن بلوغت کو پہنچے تواپنے پیر و مرشد کی روحانی تربیت اور فیضان سے بلند مراتب پر پہنچے۔ عشق و محبت میں باکمال ہوئے حضور و استقامت میں یگانہ روز گار ہوئے آپ نے بے شمار سفر کیے بزرگان دین کی مجالس سے فائدہ اٹھایا آپ کا کلام ہندی اور فارسی اشعار سے پُر ہے آپ کی ایک کتاب ہمایٔن وحوت بزنجش بڑی مشہور ہوئی اور ہندی اشعار میں راجن تخلص فرماتے تھے اور فارسی اشعار میں مشاقی فرماتے آپ حضرت شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمۃ اللہ علیہ کے چچا تھے۔
صاحب اخبار الاخیار نے آپ کی تاریخ ولادت ۸۹۷ھ اور وفات سے بستم ربیع الاوّل ۹۸۹ھ لکھی ہے اور یہ قطعہ تاریخ لکھا ہے۔
مخدومی عارف زمان مشتاقی
دے گفت بوقت نقل مشتاقی حقم
حقا چو تاریخ وفاتش نگریست
نوکری قلمش ہمیں سخن کرد رقم