آپ قطب العالم شیخ نور الدین قدس سرہ کے خلیفہ اعظم تھے صاحب اخبار الاخیار نے آپ کو سید کبیر اور بزرگ بلند مرتبت لکھا ہے آپ ایک سو پچاس سال جیے۔ اپنے مرشد کے علاوہ آپ کو خواجہ معین الدین حسن سنجری سے بھی فیض ملا تھا۔ آپ نہایت محبت اور عقیدت سے اجمیر شریف میں رہے اس عرصہ میں ادبا اجمیر کے شہر میں ۔۔۔۔
آپ قطب العالم شیخ نور الدین قدس سرہ کے خلیفہ اعظم تھے صاحب اخبار الاخیار نے آپ کو سید کبیر اور بزرگ بلند مرتبت لکھا ہے آپ ایک سو پچاس سال جیے۔ اپنے مرشد کے علاوہ آپ کو خواجہ معین الدین حسن سنجری سے بھی فیض ملا تھا۔ آپ نہایت محبت اور عقیدت سے اجمیر شریف میں رہے اس عرصہ میں ادبا اجمیر کے شہر میں نہ آپ نے تھوکا اور نہ ہی ناک صاف کیا پیشاب کے لیے شہر اجمیر سے دُور باہر چلے جاتے تھے۔ شہر میں داخل ہوتے یا رہتے تو با وضو رہتے تھے یہ احترام تھا اس شہر پر نور کا جس میں حضرت خواجہ اجمیری آسودۂ خاک ہیں۔
آپ کی وفات ۸۸۱ھ میں ہوئی تھی۔
چو شمس الدین بفردوس بریں رفت
وصال پاک آن خورشید آفاق
با ولی جلوہ گر شد تاج عزت
دوبارہ گشت روشن شمع عشاق
۸۸۱ھ