یہ اسید ابو اسید کے بیٹے ہیں۔ ابو اسید کا نام مالک بن ربیعہ بن بدن ہے اور بعض لگ بچاے بدن کے بدی کہتے ہیں مگر بدن زیدہ مشہور ہے ور وہ بیٹے ہیں عامر بن عوف بن حارثہ بن عمرو بن خزرج بن ساعدہ بن کعب بن خزرج خزرجی ساعدی کے ان ک تذکرہ عبدان مروزی نے صحابہ میں کیا ہے ور اپنی اسناد سے عمر بن حکم سے ۔۔۔۔
یہ اسید ابو اسید کے بیٹے ہیں۔ ابو اسید کا نام مالک بن ربیعہ بن بدن ہے اور بعض لگ بچاے بدن کے بدی کہتے ہیں مگر بدن زیدہ مشہور ہے ور وہ بیٹے ہیں عامر بن عوف بن حارثہ بن عمرو بن خزرج بن ساعدہ بن کعب بن خزرج خزرجی ساعدی کے ان ک تذکرہ عبدان مروزی نے صحابہ میں کیا ہے ور اپنی اسناد سے عمر بن حکم سے انھوں نے اسید بن ابی اسید سے روایت کی ہے کہ رسول خدا ﷺ نے بلجون کی ایک عورت سے نکاح کیا تھا مجھے اس ے لینے کے لئے بھیجا چنانچہ میں نے اسے اجم (نامی قلعہ) کے میدان میں لاکے اتارا پھر میں رسول اللہ ﷺ کی خدمت میں آی اور میں نے کہا کہ یارسول اللہ میں آپ کی بی بی کو لے آیا ہوں وہ کہتے ہیں کہ پھر رسول خدا ﷺ وہاں تشریف لے گئے اور آپنے اس کا بوسہ لینا چاہا تو س نے کہا کہ میں آپ سے خدا کی پناہ مانگتی ہوں حضرت نے فرمایا کہ تو نے بہت بڑی پناہ مانگی (غرض یہ کلمہ آپ کو ناگوار گذرا) اور آپنے اسے س کے مکان واپس کر دیا یہی مشہور ہے۔
اس عورت کے نام یں جس نے پناہ مانگی تھی اختلاف ہے بعض لوگ کہتے ہیں امیہ اور بعض لوگ کہتے ہیں ملیکہ لبیبہ اور بعض لوگ کہتے ہیں عزہ ور بعض لوگ کہتے ہیں فاطمہ بنت ضحاک۔ ان کا تذکرہ ابو موسی نے لکھا ہے۔
(اسد الغابۃ جلد نمبر ۱)