آپ کے والد کا اسم گرامی یوسف تھا جونپور کے رہنے والے تھے شیخ دانیال چشتی کے خلیفہ تھے آپ مغلوب الحال اور صاحب سُکر بزرگ تھے جس طرح بعض حضرات نے انا اللہ۔ اناالحق اور سبحانی کہا تھا آپ اناالمہدی کا نعرہ لگاتے تھے مگر جب ہوش(صحو) میں ہوتے تو دوسرے بزرگانِ دین کی طرح دعویٰ مہدیت سے توبہ کرتے تھے اس زما ۔۔۔۔
آپ کے والد کا اسم گرامی یوسف تھا جونپور کے رہنے والے تھے شیخ دانیال چشتی کے خلیفہ تھے آپ مغلوب الحال اور صاحب سُکر بزرگ تھے جس طرح بعض حضرات نے انا اللہ۔ اناالحق اور سبحانی کہا تھا آپ اناالمہدی کا نعرہ لگاتے تھے مگر جب ہوش(صحو) میں ہوتے تو دوسرے بزرگانِ دین کی طرح دعویٰ مہدیت سے توبہ کرتے تھے اس زمانے کے جاہل عوام نے آپ کی اس تردید کو قبول نہ کیا اور آپ کومہدی موعود ماننے لگے اس طرح وہ اپنی جہالت کی سیاہیوں میں پھنسے رہے انہوں نے اپنے طور پر ہی بہتر فرقوں کے علاوہ ایک فرقہ مہدیہ بنالیا بعض علماء نے لکھا ہے کہ حضرت کے اناالمہدی کے دعویٰ سے مراد مہدی موعود نہ تھا بلکہ ہادی مہدی تھا جس طرح بہت سے اولیاء ہادی اور مہدی کے القابات سے ملقب ہوئے ہیں لطف کی بات یہ ہے کہ حضرت سید محمد فرقہ مہدیت سے جس قدر دُور رہتے تھے لوگ اسی قدر دعویٰ مہدیت کو درست قرار دیتے تھے چنانچہ یہ فرقہ ایک عرصہ تک ہندوستان میں رائج رہا۔
آپ کی وفات ۱۰۴۲ھ میں ہوئی تھی۔
چوں محمد مہدی ہادی و دین
جاں بجاناں دادرفت اندر جناں
گو بتاریخ وصال او بیغ
۱۰۴۲ھ
ہم محمد مہی فیاض خوان
۱۰۴۲ھ