سیّدنا عبداللہ ابن یزید ابن مبارک (رضی اللہ عنہ)
نے سفیان سے انھوں نے عمرو بن دینارسے انھوں نے عمروبن عبداللہ بن صفوان سے انھوں نےعبداللہ بن یزید سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتے تھے کہ ہم لوگ (عرفات)
۱؎فرع اس کوکہتے ہیں کہ پہلابچہ خداکے نام چھوڑدیاجائے۔یہ حکم بعد میں منسوخ ہوگیا لہذا یہ حد ۔۔۔۔
سیّدنا عبداللہ ابن یزید ابن مبارک (رضی اللہ عنہ)
نے سفیان سے انھوں نے عمرو بن دینارسے انھوں نے عمروبن عبداللہ بن صفوان سے انھوں نےعبداللہ بن یزید سے روایت کرکے بیان کیاوہ کہتے تھے کہ ہم لوگ (عرفات)
۱؎فرع اس کوکہتے ہیں کہ پہلابچہ خداکے نام چھوڑدیاجائے۔یہ حکم بعد میں منسوخ ہوگیا لہذا یہ حدیث بھی منسوخ ہے۱۲۔
میں وقوف کررہے تھے یعنی ابن مربع نے اس حدیث کوبیان کیا کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تھاکہ تم لوگ اپنے مناسک حج پرقائم رہو۔یعقوب بن سفیان نے کہاہے کہ ہم نے اس کو صدقہ بن فضل سے بیان کیا تو انھوں نے یہ کہا کہ یہ ابن مبارک کی غلطی ہے میں نے ان سے(پھر)عرض کیا کہ (نہیں بلکہ)علی بن حسن بن شقیق کہتے تھے کہ ہم نے بھی ایسا ہی اس کوسفیان سے سناہے انھوں نے جواب دیا کہ صدقہ نے دوسرے کے کہنےپربھروسہ کرلیاہے۔یہ حدیث عبداللہ بن مربع کے تذکرہ میں گذرچکی ہے اوروہ صحیح ہے۔ان کا تذکرہ ابوموسیٰ نے لکھا ہے۔