عمر بن احمد بن ہبۃ اللہ بن محمد بن ہبۃ اللہ بن احمد بن یحییٰ حلبی المعروف بہ ابن عدیم: ھلب میں ۵۸۸ھ میں پیدا ہوئے۔نسب آپ کا ابی جرادہ کی طرف منتہیٰ ہوتا ہے جو حضرت علی کے اصحاب ے تھے کنیت ابو القاسم اور لقب کمال الدین تھا۔ بڑے عالم فاضل،فقیہ محدث،مؤرخ ،ادیب،کاتب،ملیغ،ذکی،یگانۂ زمانہ تھے۔آپ کے وقت م ۔۔۔۔
عمر بن احمد بن ہبۃ اللہ بن محمد بن ہبۃ اللہ بن احمد بن یحییٰ حلبی المعروف بہ ابن عدیم: ھلب میں ۵۸۸ھ میں پیدا ہوئے۔نسب آپ کا ابی جرادہ کی طرف منتہیٰ ہوتا ہے جو حضرت علی کے اصحاب ے تھے کنیت ابو القاسم اور لقب کمال الدین تھا۔ بڑے عالم فاضل،فقیہ محدث،مؤرخ ،ادیب،کاتب،ملیغ،ذکی،یگانۂ زمانہ تھے۔آپ کے وقت میں امام ابو حنیفہ کے اصحاب کی ریاست آپ پر منتہی ہوئی۔تدریس و افتاء آپ کا کام رہا۔فقہ ب در ابیض محمد بن یوسف سے پڑھیاور حدیث کو محدثین بغداد دودمشق اور قدس سے سُنا۔
جب تا تاریوں نے حلب پر چڑھائی کی تو آپ مصر میں چلے گئے اور جب وہ حلب کو لوٹ کھسوٹ اور وہاں کے لوگوں کو قتل کر کےواپس چلے گئے تو آپ پھر حلب میں آئے اور وہاں کی خراب حالت دیکھ کر ایک بڑا طویل قصیدہ اس باب میں تصنیف یا اور فقہ و حدیث و ادب میں تالیفات کیں اور ایک تاریخ حلب تیس جلد میں مسمی بہ غنیۃ الطلب فی تاریخ حلب نام سے لکھی۔بقول ابو الفداء ماہ ذی الحجہ اور بقول سیوطی ماہ جمادی الاولیٰ ۶۶۰ھ میں وفات پائی اور مصر میں سفح مقطم میں دفن کیے گئے۔ آپ کے والد احمد بن ہبۃ اللہ بھی بڑے عالم فاضل اور قاضی القضاۃ تھے۔’’محدث ادیب کامل‘‘ تاریخ وفات ہے۔
حدائق الحنفیہ