جامع ظاہر و باطن حضرت علامہ غلام نبی للہی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ
اسمِ گرامی: آپ کااسمِ گرامی غلام نبی للّٰہی ابن حضرت مولانا قاضی غلا حسین تھا۔
تاریخِ ولادت: حضرت مولانا غلام نبی للّٰہی 1234ھ میں للہ شریف, ضلع جہلم میں پیدا ہوئے۔
تحصیلِ علم: مولانا غلام نبی للہی رحمۃ اللہ علیہ نے صرف نحو کی کتب کے علاوہ میر قطبی ، شرح وقایہ اور خیالی وغیرہ اپنے والد ماجد اور بعض دیگر علماء سے پڑھیں، بعد ازاں علامۃ العصر حضرت مولانا محمد احسن المعروف بہ حافظ دراز رحمہ اللہ تعالیٰ سے پشاور میں تحصیل و تکمیل کی۔
بیعت وخلافت : آپ رحمۃ اللہ علیہ نےحضرت مولانا خواجہ غلام محی الدین قصوری دائم الحضوری کے دست اقدس پر بیعت ہوئے۔ حضرت خواجہ قصوری نے توجہ فرما کر مختصر سے عرصہ میں مقامات مجددیہ طے کرادئے اور خلعت خلافت سے سر فراز فرمایا ۔
سیرت وخصائص: غلام نبی للّٰہی ابن حضرت مولانا قاضی غلا حسین جامع ظاہر و باطن تھے۔حضرت خواجہ قصوری رحمہ اللہ تعالیٰ کے وصال کے بعد آپ نے للہ شریف میں خلق خد اکی اصلاح و ہدایت اور علم ظاہری و باطنی کی اشاعت شروع کی۔ تکمیل علم کے بعد وطن واپس آکر درس و تدریس کا سلسلہ شروع کیا ۔ اسی آپ کی کی خدمت میں ۷۰،۸۰ طلبہ حاضر رہا کرتے تھے، آپ مبتدی اور منتہی طلبہ کو یکساں توجہ والتفات سے پڑھاتے تھے جو کتاب بھی زیر درس ہوتی اس کے شروح بھی سامنے رکھ لیتے اور انہیں ملاحظہ فرماتے جاتے تھے حتی کہ سکندر نامہ اور زلیخا کی شرح بھی سامنے رکھ لیا کرتے تھے ۔ طلبہ کے طعام،کتب اور دیگر ضروریا ت کا آپ خود انتظام فرماتے ، پہلے طلبہ کے لئے گھر سے کھانا بھجواتے اور خود بعد میں کھایا کرتے تھے ۔ اپنے تمام اور ادو وظائف پابندی اور اطمینان سے ادا کرتے ۔ آپ کے مزاج اقدس میں تکبر غرور نام کو نہ تھا ، حد درجہ منکسر المزاج تھے۔ ایک دفعہ کسی جگہ تشریف لے گئے ، لوگ استقبال کے لئے حاضر ہوئے اور پیچھے پیچھے چلنے لگے،آپنے فرمایا ایسے ہجوم پر فخر نہیں کرنا چاہئے ، اگر کوئی بند ریا یچھ والا کسی گائوں میں آنا ہے تولوگ اس کے پیچھے بھی ہوجاتے ہیں۔
تاریخِ وصال:مولانا غلام نبی للہی رحمۃ اللہ علیہ نے 21؍ربیع الاول 1307ھ/بمطابق نومبر 1889 ءمؤذن کو اذان کہنے کا حکم دیا، آپ اذان کا جواب دیتے رہے،جب مؤذن نے کہا’’اشہد ان لا الہ الا اللہ ‘ ‘ اس وقت آپ کی روح قس عنصری سے پرواز کر گئی۔
ماخذ ومراجع: تذکرہ اکابر اہلسنت